Book Name:Karamat e Imam Hussain Aur Yazeed ka Anjam e Bad

سے گناہوں کا سر چشمہ ہے۔ انسان اس فنا ء ہونے والے مال کے حصول کیلئے کسی کی جان لینے سے بھی دَریغ نہیں کرتا اور اسے اپنے ایمان تک کی پرواہ نہیں رہتی ۔نبی کریم، روفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:دو بھوکے بھیڑیے اگر بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑدیئے جائیں تو اتنا نقصان نہیں پہنچاتے جتنا کہ مال ودولت کی حرص اورحُبِِ جاہ انسا ن کے دین کو نُقْصان پہنچاتے ہیں ۔(جامع الترمذی ،کتاب الزھد،باب حدیث ماذئبان جائعان،الحدیث:۲۳۷۶،ص۱۸۹۰)

ایک اور حدیث پاک میں ہے زیادہ مال والے ہلاک ہوگئے سوائے اس کے جو اللہعَزَّ وَجَلَّ   کے بندوں میں کثرت سے اپنا مال خرچ کرے اوروہ تھوڑے ہیں۔ (المسند للامام احمد بن حنبل، مسند ابی ھریرۃ، الحدیث۸۰۹۱،ج۳،ص۱۸۰، بدون:عباد اﷲ)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مال سے محبت کا ثُبوت دیتے ہوئے  اسے جمع رکھنے کے بجائے زیادہ سے زیادہ راہِ خدا میں خرچ کرنا چاہیے کیونکہ  نیک کاموں میں مال خرچ کرنے/صدقہ و خیرات دینے سے کم نہیں ہوتا بلکہ مزید بڑھتا ہے۔آپ بھی اپنے صدقات و مدنی عطیات دعوتِ اسلامی کو دے کرخُوب خُوب اَجْروثواب کے حَقْدار بن جائیے ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ   اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رحمتوں، میٹھے میٹھے مصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی عنایتوں، اولیائے عظام کی نسبتوں اور امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی شب و روز کی کوششوں کے نتیجے میں دعوتِ اسلامی کا مَدَنی پیغام دیکھتے ہی دیکھتے بابُ