Book Name:Fazail e Hasnain Karimain

قادری رضوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کا رسالہ ’’عقیقے کے بارے میں سوال جواب ‘‘ مکتبۃ المدینہ سے حاصل کرنے کی نِیَت فرمالیجئے۔ اس کے بعد ہم نے دونوں شہزادوں  کی عَظَمَتْ پر چند احادیثِ مُبارکہ  سن کر ان کے بلند وبالا مقام کو جانا اور حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا اُن سے مَحَبَّت بھر اانداز بھی مُلاحَظَہ فرمایا۔ ہمیں بھی حضرات ِ حسنینِ کریمین، جمیع اہلِ بیت اَطہار سمیت جملہ صحابۂ کَرام  رِضْوانُ اللہ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  سے نہ صرف خود مَحَبَّت کرنی چاہیے  بلکہ اپنی اَوْلاد کوبھی اُن کی مَحَبَّت اورسیرت پر چلتے ہوئے زندگی گزارنے کی تعلیم دینی چاہیے۔اس کے بعد ہم نے  یہ بھی سُنا کہ نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے بچپن میں تَرْبِیَّت فرماتے ہوئے حضرت سَیِّدُنا امامِ حسن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے ارشاد فرمایا کہ  صَدَقہ ہمارے لیے حَلال نہیں ،اِس سے ہمیں بھی یہ درس ملا کہ اَوْلاد کی تَرْبِیَت کے لیے ضروری نہیں کہ جب وہ خوب سمجھ دار ہوجائےاورہمارے ہاتھوں سے نکل کر مُعاشرے  کی برائیوں میں مبتلا ہوجائے توتب ہم اُس کی اِصلاح کی کوشش کریں۔بعض اَوْقات  بچّہ سمجھ کر اُس کی غَلط باتوں کو بھی نَظَر اَنداز کردیا جاتا ہے جو بعد میں اُس کی عادت بن جاتی ہے  اور والدین کی پریشانی کا سَبَب بنتی ہے لہٰذا والدین کو چاہیے کہ اپنی اَولاد کوابتدائی عمر ہی سے اچھے بُرے ،حلال وحرام کی تمیز سکھائیں ۔ دوران ِبیان ہم نے حسنینِ کریمین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہما کی شان ِسخاوت  سے مُتعلِّق واقعات بھی سُنے کہ آپ دونوں شہزادے کس قدر سَخی تھے کہ غریبوں اورناداروں کی دل کھول کر