Book Name:Maan ke Dua ka Asar

لباس کی وجہ سے ایسے لوگوں میں بیٹھتے ہوئے مجھے شرم آتی ہے۔

اے کاش!اے کاش!کہ ہم اپنے ماں با پ کے جذبات کوسمجھنے میں کامیاب ہو جائیں، ذرا غور کریں، وہ کون سے ایسے ماں باپ ہوں گے جو اولاد کی خوشیاں نہ دیکھنا چاہتے ہوں،ماں باپ ہمیشہ اولاد کے حق میں اچھا ہی سوچتے ہیں،اپنی لاڈلی اولاد کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں مگربعض اوقات حالات اِجازت نہیں دیتے، کسی کا بوڑھا باپ آرام کرنے کے بجائے اب بھی مزدوری کرکے اپنے گھر کا گزربسرچلا رہاہوتاہے،ماں بیچاری کئی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے باوجود،اپنی ادویات بھی پوری نہیں کرسکتی بلکہ آرام کو قربان کرکے رات گئے تک  کپڑے سِلائی کرکے میرے باپ کا ہاتھ بٹاتی ہے کہ کسی طرح  گھر کی دال روٹی پوری ہو جائے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں کیا ہوگیا ہے؟ہم کس طرف چل پڑے ہیں،سوشل میڈیاکے غلط اِستعمال(Missuse) نے ہمیں اِس قدرمفلوج کرکے رکھ دیا ہے کہ  ہماری سوچ ہی بدل گئی،ہمارے دِل سے ماں باپ کی قدرومنزلت ہی جاتی رہی،ارے ایسی دوستی،ایسی بیٹھک پر تُف ہے جوہمیں ماں باپ کے قدموں سے دُور کرکے  مُعاشرے کی گندگیوں کے ڈھیر میں پھینک دے،خداراہوش کیجئے!

اے اللہ! ہمیں حضرت سَیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  کے جنّت کے ساتھی اُس گوشت فروش کاصدقہ نصیب کردے،اےاللہ!ہمیں حضرت سیدنا صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کاصدقہ ماں باپ کا فرمانبردار بنادے،اے اللہ حضرت سیدنا بایزیدبسطامی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے صدقے ہمیں ماں باپ کا حقیقی خدمت گزار بنادے،اے اللہ!مُحَدِّثِ اعظم پاکستان حضرت علّامہ مولانا سردار اَحمد قادِرِی چشتی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے صدقے ہمیشہ ماں باپ سے دُعائیں لینے والا بناد ے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگرہم بھی اپنے ماں باپ کو راضی رکھنا چاہتے ہیں اوراُمید ہے کہ