Book Name:Maan ke Dua ka Asar

اَولاد کی ہَمْدَرْدِی کی بہت زِیادہ ضَرورت ہوتی ہے کہ بُڑھاپے میں اُن کے اَعضاء جواب دے جاتے ہیں، بدن بیماریوں میں جَکڑ جاتا ہے اور اپنے بھی پَرائےہو جاتے ہیں۔ماں باپ کا بُڑھاپا اِنسان کو اِمْتِحان میں ڈال دیتاہے،بسا اَوقات والدین بُڑھاپے میں پیشاب و پاخانے کے مختلف امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے عُمُوماً اَولاد بَیزار ہوجاتی ہےمگر یاد رکھئے !ایسے حالات میں بھی ماں باپ کی خدمت لازِمی ہے۔بچپن میں ماں بھی بچّے کی گندَگی برداشت کرتی ہے۔لہٰذا بُڑھاپے اور بیماریوں کے باعث ماں باپ کے اندرخواہ کتناہی چِڑ چِڑاپن آجائے،بِلاوَجہ لَڑیں،چاہے کتنا ہی جھگڑیں اور پریشان کریں،صَبْر،صَبْر اور صَبْر ہی کرنا اور اُن کی تعظیم بجالانا ضَروری ہے۔ جی ہاں!یہی مقامِ اِمتحان ہے،ماں باپ سے بدتمیزی کرنا اوراُن کو جھاڑنا وغیرہ تو دُور کی بات ہے اُن کے آگے”اُف “تک نہیں کرنا چاہئے،ورنہ بازی ہاتھ سے نکل سکتی اور دونوں جہاں کی تَباہی مُقَدَّر بن سکتی ہےکہ والِدَین کا دِل دُکھانے والا اِس دُنیا میں بھی ذَلیل وخوار ہوتاہے اور آخِرت کے عذاب کابھی حق دار ہوتا ہے۔

والِدَین کو بُرا بھلا کہنے کا انجام

حضرت سَیِّدُنا اِمام اَحمدبن حَجَرمَکِّی شَافِعِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نَقْل کرتے ہیں:نَبیِ اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عِبرت نشان ہے:مِعراج کی رات میں نے کچھ لوگ(People) دیکھے جو آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے تھے تو میں نے پوچھا:اے جبریل!یہ کون لوگ ہیں؟عَرْض کی:یہ وہ لوگ ہیں جو دُنیا میں اپنے باپوں اور ماؤوں کو بُرا بھلا کہتے تھے۔ (الزواجر،۲/۱۳۹)

قبر پسلیاں توڑدیتی ہے

منقول  ہے:جب ماں باپ کے نافرمان کو د فْن کیا جاتا ہے تو قَبْراُسے دباتی ہے یہاں تک کہ اُس کی پسلیاں(ٹوٹ پُھوٹ کر)ایک دوسرے میں پَیوَسْت ہو جاتی ہیں۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال ،۲/۲۶۵)