Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

ذات  حسن و جمال کا وہ  عظیم پیکر  ہے  کہ  جس کے دیدار سے  مُرجھائی کلیاں کِھل اُٹھتی ہیں ، تاریک دل جگمگانے لگتے ہیں ،افسردہ دل چین وسکون Peace)) پاتے ہیں ۔ہمارے آقا  ومولیٰ ،مکی مدنی مصطفے ٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاحُسن و جمال ایسا بے مثال ہے کہ ہر صحابیِ رسول کی  یہ خواہش و تمنا ہوتی کہ ہر وقت پیارے پیارے  آقاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نور والے چہرے کی زیارت سے مستفیض ہوتے رہیں،اسی وجہ سے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان حُسن وجمال کے پیکر،محبوبِ ربِّ اکبرصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چہرۂ انورکے دیدارِپُربہار  سے اپنی آنکھوں کوٹھنڈک اور دلوں کو راحت پہنچاتے اور چہرۂ مصطفےٰ  کی ایک جھلک ان کے دلوں میں ہزاروں مسرتیں بکھیر دیتی  تھی ۔

حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ زیارتِ رسول کے وقت اپنی کیفیت بیان کرتے ہوئے فرماتے   ہیں:اِنِّی ْاِذَارَأَیْتُکَ طَابَتْ نَفْسِیْ وَ قَرَّتْ عَیْنِیْ  یعنی جب میں آپ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی زیارت سے مشرف ہوتا ہوں تو دل خوشی سےجُھومنے لگتا ہے اور میری آنکھیں ٹھنڈی ہوجاتی ہیں۔ )مسند امام احمد، ۳ /۱۵۱ حدیث:۷۹۳۷ملتقطا(

اسی طرح   ایک شخص جانِ کائنات، فَخرِ موجودات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوکر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا اس طرح دیدار کرتا کہ پلک تک نہ جھپکاتاتھا ۔نبیِ کریم، رؤوفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا:اس طرح دیکھنے کاسبب کیاہے؟عرض کی:آقامیرے ماں باپ آپ پرقربان! آپ کے چہرۂ انور کی زیارت سے لطف اندوز ہوتا ہوں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ !صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نبیِّ کریم ،رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حُسن و جمال کےکتنے شیدائی تھےکہ ہر وَقْت آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے رُخِ روشن کے نورانی جلووں میں گم رہتے اور آپ کےنور والےچہرےکی تجلیات سےاپنےدل ودماغ  کومنورکرتےتھے۔حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی


 



[1] شفا،الفصل الثانی فی ثواب محبتهٖ،۲/۲۰