Book Name:Husn e Mustafa ﷺ

لگاتے تھے مگر ہم ہیں کہ ہمیں ہر تقریب میں نیا سُوٹ   لازمی چاہیے اور اچھی حالت میں موجود کپڑے بھی بِلاوجہ ضائع کر دیتے ہیں ، ہمارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  تو اپنا کام اپنے ہاتھ سےکرتے تھے مگر ہم اپنے گھر والوں اور  نوکروں پر رعب ڈال کر ان سے کام کرواتے ہیں اور اگر خلافِ مزاج   کام ہوجائے  تو گھر والوں کے ساتھ  لڑنے جھگڑنے اورنوکروں کو مارنے پیٹنے  سے بھی گریز نہیں کرتے، بسا اوقات نوکری سے فارغ بھی کردیتے ہیں ۔ یادرکھئے ! ہم نے جس کریم  آقاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکاکلمہ پڑھا ہےان کےکردار سے تو ہمیں عاجزی وانکساری،چھوٹوں پر شفقت اورملازموں(Servants)سے حُسنِ سُلوک کا درس ملتا ہے،لہٰذا  نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سیرت ِمبارکہ کواپنائیےاور اپنی دنیا وآخرت کو بہتر بنائیے کیونکہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےاخلاق و عادات بےمثل وبےمثال ہیں،آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامتمام مخلوق میں منفرد اور ممتاز ہیں،یقیناً اَوَّلین و آخرین میں ایسے حسن وجمال  اور خوبی وکمال والا کوئی تھا ،نہ ہے، نہ کبھی ہوگا،تبھی تو مولائے کائناترَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُنےسرورِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سِیرت و صورت دونوں کو بیان کرتے ہوئے سچ ہی فرمایا: لَمْ اَرَ قَبْلَہٗ وَلَا بَعْدَہٗ مِثْلَہٗ۔یعنی میں نے آپ سے پہلےاورآپ کے بعد آپ جیسا کوئی اور نہیں دیکھا۔

 مشہورمُفسرِقرآن،حکیمُ الاُمَّت مفتی احمدیار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضرات صحابۂ کِرام (عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان) حُضُور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم کی مثل کیا دیکھتے، خدا نے حُضُور(عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ  وَالسَّلَام) کا مثل بنایا ہی نہیں۔(مرآۃ المناجیح، باب اسماء النبی و صفاتہ، الفصل الثانی، ۸/۵۸، ملتقطاً)

کوئی مثل مصطفےٰ کا کبھی تھا نہ ہے نہ ہوگا

کسی اور کا یہ رتبہ کبھی تھا نہ ہے نہ ہوگا

یادرکھئے ! جس طرح نبیِ اکرم ،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کا کمالِ سیرت میں کوئی ثانی نہیں، اسی طرح تمام اَوَّلین و آخرین  میں آپ کےحسن وجمال جیسا بھی  کوئی نہیں۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی