Book Name:Tazeem e Mustafa kay waqiat

رکھتے ہیں اور اَدَب و تعظیم کی وجہ سے اُن کی طرف آنکھ بھر کر نہیں دیکھتے ۔([1])

اسی طرح کا ایک واقعہ حضرتِ سَیِّدُنا اَبُوجُحَیْفہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنے والد سے روایت کرتےہیں کہ انہوں نے کہا :میں نے حضرت بلال رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو دیکھا کہ اُنہوں نے رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وضو کا اِسْتِعْمال شُدَہ پانی (ایک برتن میں) لِیا تو صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  اُس پانی کو حاصل کرنے کے لئے دوڑ پڑے ،جسے تھوڑا سا بھی حاصل ہوگیا اُس نے (اپنے جسم پر)مَل لِیااور جسے حاصل نہ ہوسکا ،اُس نے کسی دوسرے کے ہاتھ سے تَری حاصل کر لی۔([2])

تُو شمعِ رسالت ہے عالَم تِرا پروانہ

 

تُو ماہِ نبوت ہے اے جلوۂ جاناناں

جو ساقیِ کوثر کے چہرے سے نقاب اُٹھے

 

ہر دل بنے میخانہ ہر آنکھ ہو پیمانہ

ہر پھول میں بُو تیری ہر شمع میں ضَو تیری

 

بلبل ہے تِرا بلبل پروانہ ہے پروانہ

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!واقعیصحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عشْقِ رسول  سے سر شار ہوکر جس شاندار انداز میں اپنے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم کی، وہ اپنی مثال آپ ہے۔اُن مُبارک ہستیوں نے اپنے کردار سے رہتی دُنیا تک کے مسلمانوں کو یہ بتا دِیا کہ ایک اُمّتی کو اپنے پیارے نبی  صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمَ کی کیسی تعظیم و توقیر کرنی چاہئے ۔یاد رہے! کہ سرکارِ مدینہ ،سُرورِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ظاہری زمانہ ٔ مُبارکہ سے لے کر آج تک تمام صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  ،تابعین ،تبعِ تابعین،علمائے کرام،مفتیانِ عظّام،بُزرگانِ دین رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن اور عام مسلمان ہر طرح سے پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم کرتے آئے ہیں اور اِنْ


 



[1]  بخاری ،کتاب الشروط،باب الشروط فی الجہادالخ ،۲/۲۲۳،حدیث:۲۷۳۱،ملخصا

[2]  بخاری ،کتاب الصلاۃ،باب الصلاۃ فی الثوبالخ ،۱/۱۵۰،حدیث:۳۷۶