Book Name:Tazeem e Mustafa kay waqiat

فرمایا:اِذَا سَمَّیْتُمُ الْوَلَدَ مُحَمَّداً فَاَکْرِمُوْہ یعنی جب تم کسی بچے کانام محمد رکھو تو پھر اس کی عزّت کرو۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

12 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی کام”علاقائی دَورہ برائے نیکی کی دعوت“

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ سچے عاشقانِ رسول کے دل میں تعظیمِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا جذبہ کس قدر کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوتا ہےکہ وہ حضرات،تعظیمِ مُصْطَفٰے  کی وجہ سے بے وضو نامِ مُصْطَفٰے  لینا بھی خلافِ اَدَب تصوُّر کرتے ہیں،لہٰذا اگر ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہمیں حقیقی اَدَب نصیب ہوجائے تو ہمیں چاہئے کہ اچھی صحبت اِخْتِیار کریں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ فی زمانہ دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول ہمارے لئے کسی نعمت سے کم نہیں،اس مدنی ماحول میں دِین و دُنیا کی ڈھیروں بھلائیوں کے  علاوہ خوفِ خدا اور محبت و تعظیمِ مُصْطَفٰے کی دولت بھی نصیب ہوتی ہے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہمیشہ اس مدنی ماحول سے وابستہ رہیں اور ذیلی حلقے  کے 12مدنی  کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حِصّہ لیں۔ذیلی حلقے کے 12مدنی کاموں میں سے ہفتہ وارایک مدنی کام”عَلاقائی دَورہ برائے نیکی کی دعوت“ بھی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ نیکی کی دعوت دینا اور بُرائی سے منع کرنا نہایت ہی عظیمُ الشّان کام ہے چُنانچہ

حضرت سَیِّدُنا عَلیُّ الْمرتَضٰی،شیرِ خُداکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے روایت ہے کہ شاہِ آدم و بنی آدم، رسولِ مُحتَشَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِرشادِحقیقت بنیاد ہے:جِہادکی چار قسمیں ہیں:(1)نیکی کا حکم دینا (2)بُرائی سے منع کرنا (3)صَبْر کے مقام پر سچ کہنا اور(4)فاسِقوں سے بُغض رکھنا۔(پھر ارشاد فرمایا) جس نے نیکی کا حکم دِیا ،اُس نے مومنین کے ہاتھ مضبوط کئے اور جس نے بُرائی سے منع کِیا ،اُس نے فاسِقوں کی ناک خاک آلود کی۔([2])نیز ایک حدیث میں ہے کہ پیار ےآقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ


 

 



[1] کنز العمال،کتاب النکاح،قسم الاقوال،جزء۱۶، ۸/۱۷۳،حدیث:۴۵۱۹۰

[2] حِلْیَۃُ الْاولیاء،محمد بن سوقۃ،۵/۱۱ ،حدیث : ۶۱۳۰