Book Name:Tazeem e Mustafa kay waqiat

  میں  داخل کروں  گا ۔([1])

ایک مرتبہ اعلیٰ حضرت ،امامِ اہلسُنت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی بارگاہ میں پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نامِ اقدس سُن کر انگوٹھے چومنے کے بارے میں سوال کِیا گیا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ  تَعَالٰی عَلَیْہ  نےجوجواب ارشاد فرمایا، اُس کا خُلاصہ یہ ہے کہ ضرور چومنے چاہئیں بلکہ خاص اذان کے دوران تو نامِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُن کر انگوٹھے چومنا علمائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  نے مُسْتَحب  قرار دِیا ہے اور اس خاص موقع پر انگوٹھے چومنے کا حکم حدیثِ پاک میں بھی ہے۔البتہ  نماز میں یا خُطبہ و تلاوتِ قرآنِ کریم میں نامِ مُبارَک سُن کر انگوٹھے چومنا منع ہے ۔([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

صَدرُ الشَّریعہ،بَدرُالطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانامُفْتی محمد امجد علی اَعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاسمِ پاک ” محمد و احمد “ کے بارے میں فرماتے ہیں:ظاہر یہی ہے کہ یہ دونوں  نام خُود اللہتعالیٰ نے اپنے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کیلئے مُنْتَخَب فرمائے، اگر یہ دونوں  نام خُدا تعالیٰ کے نزدیک بہت پیارے نہ ہوتے تو اپنے محبوب کیلئے پسند نہ فرمائے ہوتے۔([3])

مُحمد  نام رکھو تو اس کی تَعْظِیم بھی کرو

            میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمیں چاہئے کہ حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم کی وجہ سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے  مُبارک نام کا بھی اَدَب و احترام کِیا کریں کہ اس کی ترغیب تو خُودحدیثِ پاک میں بیان کی گئی ہے۔جیساکہ نبیِ کریم رؤف و رحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد


 

 



[1]  درمختاروردالمحتار،کتاب الصلاۃ ،مطلب فی کراہۃتکرار الجماعۃفی المسجد،۲ /۸۴

[2] فتاویٰ رضویہ ۲۲/۳۱۵ ملخصاً

[3]بہارشریعت،حصّہ ۱۶، ۳/ ۶۰۱