Book Name:Tazeem e Mustafa kay waqiat

کرام و مفتیانِ عظام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  کی خُوب خُوب تعظیم کریں  اور تعظیمِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُعاملے میں تو ہر گز ہر گز کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں بلکہ اگر شیطان مردُود ہمیں مختلف قسم کے حیلے بہانوں اور وَسْوَسوں کے ذریعے تعظیمِ نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے روکنے کی کوشش کرے اور تعظیمِ نبی کو شرک و کُفر قرار دے تو ہرگز ہرگز اُس کے بہکاوے میں نہیں آنا چاہئے ،یاد رکھئے ! شیطانِ لعین جو کہ حضرت سَیِّدُنا آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کو سجدہ کرنے سے اِنکار کرکے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کا نافرمان اور تعظیمِ نبی کا مُنکر ہوگیا اور بارگاہِ الٰہی عَزَّ  وَجَلَّ سے دُھتکار دِیا گیا ،وہ کبھی نہیں چاہے گا کہ ہم نبیِ اکرم،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم کرکے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کے فرمانبردار اور بارگاہِ الٰہی میں مُقرّب ہوجائیں۔

فقیہِ مِلّت حضرت مُفتی جلالُ الدِّین احمد اَمْجدی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں:نبی کی تعظیم کرنا کُفر نہیں ہے بلکہ نبی کی تعظیم سے انکار کرنا کُفر ہے اور یہ ایسا کُفر ہے جو انسان کی پیدائش کے بعد سب سے پہلے ہوا  جیساکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّپارہ1،سُورۂ بقرہ کی آیت نمبر34میں ارشاد فرماتا ہے:

وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓئِکَۃِ اسْجُدُوۡا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوۡۤا اِلَّاۤ اِبْلِیۡسَ ؕ اَبٰی وَاسْتَکْبَرَ٭۫ وَکَانَ مِنَ الْکٰفِرِیۡنَ﴿۳۴ (پ۱،البقرۃ:۳۴)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور یاد کرو جب ہم نے فرشتوں کو حکم دِیا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کِیا سوائے اِبلیس کے مُنکر  ہوا اور غُرور کِیا اور کافِر ہو گیا۔

        معلوم ہوا کہ تعظیمِ نبی سے انکار ہی وہ کُفر ہے جو انسان کی پیدائش  کے بعد سب سے پہلے ہوا اور باقی کُفرِیّات کا وُجُود بعد میں ہوا۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آیتِ مُبارکہ اور اُس کی تفسیر کی روشنی میں معلوم ہوا کہ نبی کی تعظیم کیلئے کروائے جانے والے سجدے سے انکار ،شیطان لعین کے کُفر کا سبب بنا ،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ


 

 



[1] تعظیمِ نبی،ص۶،بتغیرقلیل