Husn e Zan Ki Barkatain

Book Name:Husn e Zan Ki Barkatain

حُسنِ ظن کے مُتَعلِّق احادیثِ طیّبہ

.1اِنَّ حُسْنَ الظَّنِّ مِنَ الْاِيْمَان یعنی بے شک حُسنِ ظن رکھناایمان کا حصّہ ہے۔(تفسیر روح البیان تحت الآیۃ، ”ان بعض الظن اثم“،۹/۸۴)

.2سرکارصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کعبے کو مُخاطب کر کے اِرشاد فرمایا : تُو خُود اور تیری فضا کتنی اچھی ہے؟ تُو کتنی عظمت والا ہے اور تیری حُرمت کتنی عظیم ہے؟ اُس ذاتِ پا ک کی قسم !جس کے قبضۂ قُدرت میں محمد(صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی جان ہے! اللہ پاککے نزدیک مومن کی جان و مال اور اُس سے اچھا گمان رکھنے کی حُرمت،تیری حُرمت سےبھی زِیادہ ہے۔

( ابن ماجہ، ابواب الفتن، باب حرمۃ دم المؤمن ومالہ ،۴ /۳۱۹،حدیث:۳۹۳۲)

.3حُسْنُ الظَّنِّ مِنْ حُسْنِ الْعِبَادَةِ یعنی حُسنِ ظَن ایک اچھی عبادت ہے۔“

( ابو داؤد، کتاب الادب، باب فی حسن الظن،۴ / ۳۸۸،حدیث :۴۹۹۳)

بَیان کردہ آخری حدیثِ مُبارکہ کے تحت حکیمُ الاُمَّت، مُفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتے ہیں:مُسلمانوں سے اچھا گُمان کرنا ،ان پر بدگُمانی نہ کرنا یہ بھی اچھی عبادات میں سے ایک عبادت ہے ۔ (مرآۃ المناجیح ،۶ / ۶۲۱)

حُسنِ ظن کے فوائد

حُسنِ ظن  قائم کرنےکے بہت سے فوائد ہیں مثلاً

.1حُسنِ ظن کی برکت  سے بندہ بد گمانی سے بچ کر عظیم  ثواب کماتا ہے۔

.2حُسنِ ظن قائم کرنے کی بر کت سے ایک مُسلمان بھائی کی عزت محفوظ ہوجاتی ہے۔