Hub e Jah Ki Muzammat

Book Name:Hub e Jah Ki Muzammat

ایک اور حدیثِ پاک میں آتاہے:اہلِ جنت گردآلودچہرے،بکھرے بالوں والےاور پھٹے پرانے کپڑوں والے ہیں،جن کی  کوئی پروا نہیں کی جاتی۔یہ وہ لوگ ہیں اگربادشاہوں کے پاس جانا چاہیں تو انہیں اجازت نہ ملے،عورتوں کو نکاح کا پیغام دیں تو انکار کر دیاجائے، جب بات کریں تو ان کی بات سنی نہ جائے،ان کی ضروریات ان کے سینوں میں  ہلچل مچا رہی ہوتی ہیں،یہ ایسے جنتی ہیں کہ  بروزِقیامت ان میں سے ایک کا نور بھی تمام لوگوں پر تقسیم کر دیا جائے تو تمام کوپورا ہو جائے۔([1])

ہر نیک بندے کا احترام کیجئے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا کہ بارگاہِ خداوندی میں مقبولیّت کا معیار (معْ۔یَار) شہرت و ناموری ہر گزنہیں بلکہ اللہ پاک کی بارگاہ میں تو مُخلص بندے ہی مقبول ہوتے ہیں اگرچِہ دُنیا میں اُنہیں کوئی اپنے پاس کھڑا نہ ہونے دے،گُم ہو جائیں تو کوئی ڈھونڈنے والا نہ ہو،وفات پاجائیں توکوئی رونے والا نہ ہو،کسی محفل میں تشریف لائیں تو کوئی  پوچھنے والا نہ ہو۔بَہَرحال ہمیں ہر پابندِ شریعت مسلمان کا اَدب و اِحترام کرنا چاہئے اور اگراَدب بَجا نہیں لا سکتے تو کم از کم اُس کی بے اَدَبی سے تو بچنا ہی چاہئے کیونکہ بعض لوگ گُدڑی کے لعل(یعنی چھپے ہوئے بُزُرگ) ہوتے ہیں اور ہمیں پتا نہیں چلتا اور بسااوقات اُن کی بے اَدَبی آدمی کو بَربادی کے عَمیق گڑھے میں گِرا دیتی ہے۔(جنتی محل کا سودا)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اللہ پاک کے نیک بندے رضائے الہی پانے کیلئے نیکیاں کرنے اور گمنامی کی زندگی گزارنے  ہی میں عافیت سمجھتے ہیں۔یادرہے اگر کوئی شخص عزت وشہرت پانے اور لوگوں میں اپنی  واہ واہ کروانے کیلئے نیک عمل کرتا ہے توشیطان  اس میں  کبھی


 

 



[1]شعب الایمان، باب فی الزھد وقصر الامل ،۷/ ۳۳۲، حدیث :۱۰۴۸۶