Book Name:Hub e Jah Ki Muzammat
قُربانیاں پیش کر تے مگر فرائض و واجبات کی ادائیگی میں کوتاہیاں برتتے ہیں مَثَلاً ماں باپ کی اِطاعت ،بال بچّوں کی شریعت کے مطابِق تربیّت اور خود اپنے لئے فرض عُلُوم کے حُصُول میں غَفلت سے کام لیتے ہیں اُن کیلئے بھی اِس حکایت میں عبرت ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ جن نیک کاموں میں’’ شُہرت ملتی اور واہ واہ! ہوتی ہے‘‘وہ دشوار ہونے کے باوُجُود بآسانی سَر انجام پا جاتے ہیں کیوں کہ حُبِّ جاہ (یعنی شُہرت و عزَّت کی چاہت) کے سبب ملنے والی لذّت بڑی سے بڑی مَشَقَّت آسان کر دیتی ہے۔یادرکھئے!’’حُبِّ جاہ‘‘میں ہلاکت ہی ہلاکت ہے۔
حُبِّ جاہ کے متعلق اہم ترین مَدَنی پھول
پیارے اسلامی بھائیو!’’حُبِّ جاہ‘‘کےتعلق سے اِحْیاء ُالْعُلُومکی جلد3، صفحہ 616 تا617 کو سامنے رکھ کر کچھ مَدَنی پھول پیش خدمت ہیں:
’’(حُبِّ جاہ و رِیا )نفس کوہلاک کرنے والےآخِری اُموراورباطنی مکرو فَریب سے ہے، اِس میں عُلَماء، عبادت گزاراور آخِرت کی منزل طے کرنے والے لوگ مبتلاکیے جاتے ہیں، اس طرح کہ یہ حَضْرات بسا اوقات خوب کوششیں کر کے عبادات بجا لانے، نفسانی خواہِشات پرقابو پانے بلکہ شُبہات سے بھی خود کو بچانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، اپنے اَعْضا کو ظاہِری گناہوں سے بھی بچا لیتے ہیں مگر عوام کے سامنے اپنے نیک کاموں، دینی کارناموں اورنیکی کی دعوت عام کرنے کے لئے کی جانے والی کاوِشوں جیسے کہ میں نے یہ کیا ، وہ کیا، وہاں بیان تھا،یہاں بیان ہے، بیانات(کرنےیانعت پڑھنے)کیلئےاِتنی اِتنی تاریخیں’’بُک‘‘ہیں،مَدَنی مشورےمیں رات اِتنے بج گئے اور آرام نہ ملنے کی تھکن ہے اِسی لئے آواز بیٹھی ہوئی ہے،’’مَدَنی قافِلے میں سفر ہے،اِتنے اِتنے مَدَنی قافِلوں میں یادینی کاموں کیلئے فُلاں فُلاں شہروں، ملکوں کا سفر کر چکا ہوں وغیرہ وغیرہ