Zid Aur Hat Dharmi

Book Name:Zid Aur Hat Dharmi

مقابلے اور فساد انگیزی کی کوشش کرتے ہوئے ایمان قبول کرنے سے منہ موڑ لیا اوراس نے جادوگروں  کو اور اپنے لشکر وں  کو جمع کیا ،جب وہ جمع ہو گئے تو فرعون نے انہیں  پکارا اور ان سے کہا ’’میں  تمہاراسب سے اعلیٰ رب ہوں ، میرے اوپر اور کوئی رب نہیں  ،تو اللہ پاک نے اسے دنیا و آخرت دونوں  کے عذاب میں  اس طرح پکڑا کہ دنیا میں  اسے غرق کر دیا اور آخرت میں  جہنم میں  داخل فرمائے گا۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے اندر حق بات قبول کرنے کی صفت پیدا کریں کہ حق بات معلوم ہونے کے باوجود محض اپنی  اَنانِیَت کی وجہ سے اُسے قبول نہ کرنا فرعونیوں  اور اللہ پاک کے ناپسندیدہ لوگوں کا طریقہ ہے اور یہی ضد اور ہٹ دھرمی ہے ۔

ضد اور ہٹ دھرمی کے  کئی اسباب ہو سکتے ہیں البتہ اسکے نمایاں اسباب چار (4) طرح کے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں:

ضد اور ہٹ دھرمی کے اسباب

(1)  جہالت (علم کی کمی )                                                                                            (2)تکبر                                                       (3) اَنا            (4)عِناد(دشمنی)

یہ چار  اسباب ایسے ہیں جن کی وجہ سے بندہ ضد اور ہٹ دھرمی کر رہا ہوتا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے اندر یہ اسباب پیدا ہی  نہ ہونے دیں ،  کہ  اگر ہم اِن اسباب پر نظر رکھیں  اور اِن کو  کنٹرول کر لیں ،اِنہیں   اپنے اندر جگہ نہ بنانے دیں تو ان شاء اللہ الکریم پھر  ہم ضد اور ہٹ دھرمی سے بچنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

ضد اور ہٹ دھرمی انسان کو حق قبول کرنے سے روکتی ہیں ، اس لئے  ہمارا پیارا  دین اسلام  اِن منفی صفات کو ترک کرنےاور عاجزی و انکسار   بجا لاتے ہوئے حق کو قبول کرنے کا


 

 



[1]...تفسیرصراط الجنان، پ30، النازعات، تحت الآیۃ: 10،24/528