Book Name:Zid Aur Hat Dharmi
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
ضد اور ہٹ دھرمی
اللہ پاک کے آخری نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: مشرق ومغرِب میں جو مسلمان مجھ پر سلام بھیجے، اللہ پاک اور اس کے فرشتے اُسے اُس سے اچھے انداز میں جواب عطا فرماتے ہیں ۔ ([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے انسان کو عقل و فہم عطا کیا تاکہ وہ حق بات کو قبول کرے اور اگر کسی غلطی پر ہو تو بغیر جھجک اس کا اعتراف کرے، لیکن جب ضد اور ہٹ دھرمی انسان کے دل و دماغ پر حاوی ہو جائے، تو انسان اپنی انا کا قیدی بن کر رہ جاتا ہے۔ بنی اسرائیل پر اللہ پاک نے حق کو واضح فرمایا تو انہوں نے ضداور ہٹ دھرمی کی وجہ سے اُس (حق) کو قبول نہ کیا ۔چنانچہ ارشادِ باری تَعَالٰی ہے :
اَفَتَطْمَعُوْنَ اَنْ یُّؤْمِنُوْا لَكُمْ وَ قَدْ كَانَ فَرِیْقٌ مِّنْهُمْ یَسْمَعُوْنَ كَلٰمَ اللّٰهِ ثُمَّ یُحَرِّفُوْنَهٗ مِنْۢ بَعْدِ مَا عَقَلُوْهُ وَ هُمْ یَعْلَمُوْنَ(۷۵)