Book Name:Neik Amaal
اپنا جائزہ لیں۔“ ([1])
امام غزالی رحمۃُ اللہِ علیہ کے اس فرمان سے پتہ چلتا ہے کہ محاسبے کا ایک بہترین طریقہ یہ بھی ہے کہ ہم نیک اَعمال کی ایک فہرست روزمَرّہ، ہفتہ وار،ماہانہ اور سالانہ اعتبار سے بنا کر اس کے مُطابِق اپنا جائزہ لیں اور ان پر نشانات لگائیں ۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہر کوئی نیک اعمال کی ایسی فہرست بنانے کی صَلَاحِیَّت نہیں رکھتا ۔ اَلحمدُ لِلّٰہ ! ہماری خوش نصیبی ہے کہ اس صدی کی عظیم علمی و روحانی شخصیت، حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامَت بَرَکاتُہمُ العالِیہ نے ہمیں ایسے ہی ” نیک اعمال “ (اسلامی بھائیوں کیلئے72،اسلامی بہنوں کے لئے63، مدرسۃ المدینہ کے بچوں اور بچیوں کیلئے40،جامعۃ المدینہ کے طلبہ کیلئے92،طالبات کیلئے83 اور اسپیشل پرسنز کے لئے 27 نیک اعمال) نامی رسائل عطا فرمادیئے ہیں جو اسلامی اخلاق وآداب، عبادات اور معمولات کا مجموعہ ہیں۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ اسے حاصل کرکے اس کے مطابق عمل کریں ۔ روزانہ اس کا جائزہ لینا ایک طرح کی خود احتسابی ہے کہ بطورِ مسلمان میں کتنا باعمل ہوں۔ان کو اپنا لینے کے بعد نیک بننے کی راہ میں حائل رُکاوٹیں اللہ پاک کے فَضْل و کَرَم سے آہستہ آہستہ دُور ہوجائیں گی اور ان کی برکت سے پابندِ سنّت بننے، گناہوں سے نَفْرَت کرنے اور اِیمان کی حِفَاظَت کے لئے کڑھنے کا ذہن بنے گا۔
یااللہ پاک !جو کوئی روزانہ نیک اعمال کے مطابق عمل کرکے، اپنےاعمال کا جائزہ لے کر ،خانے پُرکرکے ،ہرپہلی تاریخ کو شعبہ اصلاح ِاعمال کے ذمہ دارکو جمع کرواتارہے اورجان بوجھ کر اس میں سستی کرکے کوتاہی نہ کرےتو یا اِلٰہ َالْعَالَمِیْن اس کو 12 مرتبہ