Book Name:Neik Amaal
پیروی کرے اور اللہ پاک سے انعامِ آخرت کی امید رکھے۔ ([1])
(3)ایک شخص رسولِ کریم صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی خِدْمَت میں حاضِر ہوا اَور دِل کی سختی کی شکایت کی، آپ صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا: اِطَّلِعْ فِی الْقُبُور فَاعْتَبِرْ بِالنُّشُور یعنی قبریں دیکھ کر آخرت میں اُٹھنے کے معاملے میں غور وفکر کیا کرو! ([2])
(4)حضور صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نےارشادفرمایا:جب تم کسی کام کوکرنا چاہوتو اس کے اَنجام کے بارے میں غورکرلو، اگروہ اچھاہےتواسےکرگُزرو اور اگراس کا نتیجہ (Result) غَلَط ہو تو اس سے باز رہو۔([3])
اے آخرت کا درد رکھنے والے اسلامی بھائیو! ہم میں سے ہر شخص پر لازِم ہے کہ جب کسی کام کا اِرَادہ کریں یا اسے کرنے لگیں تو پہلے اس کے بارے میں غور و فِکْر کر لیں کہ یہ کام اللہ پاک کیلئے ہے یانفسانی خواہش کو پورا کرنے کے لئے ہے کیونکہ اگر نَفْس کا اِحْتِساب نہ کیا جائے تو اس کی برائیوں میں رغبت بڑھ جاتی ہے اور برے اعمال بر بادی اور اللہ پاک سے دُوری کا سَبَب بنتے ہیں ۔
اَعمال کا محاسبہ کرنے کے بارے میں اِمام محمد غزالی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:”ہر شخص کے پاس ایک کاپی ہونی چاہئے،جس پر ہَلاکَت میں ڈالنے والے اُمُور اور نجات دینے والی تمام صِفات مذکور ہوں،نیز گناہوں اور نیک اَعمال کا بھی تذکرہ ہو اور روزانہ اس کی مَدَد سے