Book Name:ALLAH Pak Ki Khufiya Tadbeer

ایک عبادت گزار کا عبرتناک انجام

پیارے اسلامی بھائیو! شیطان ہمارا کھلا دُشمن ہے، یہ خبیث ہر وقت ہمیں ہمارے انجام سے غافِل کر کے بہکانے اور جہنّم کا حقدار بنانے میں لگا ہوا ہے۔ لعنتی شیطان  کس کس انداز میں لوگوں کو بہکاتا اور جہنّم تک پہنچا ڈالتا ہے، ایک سبق آموز واقعہ سنیئے!

کتابوں میں لکھا ہے: بَر صِیْصا نامی ایک عبادت گزار تھا، اللہ پاک نے اسے لمبی زندگی عطا فرمائی تھی اور یہ سب سے الگ تھلگ ہو کر اللہ پاک کی عبادت میں مصروف رہتا تھا، اس نے 2 سو سال اس طرح گزارے کہ ایک لمحے کے لئے بھی کوئی گُنَاہ نہ کیا۔ اس کے  60 ہزار شاگرد تھے اور سب کو اس کا ایسافیضان مِلا تھا کہ ہوا میں اُڑا کرتے تھے۔ لیکن افسوس! اللہ پاک کی خفیہ تدبیر اس پر غالب آئی اور یہ غیر مسلم ہو کر دُنیا سے گیا۔

واقعہ یوں ہوا کہ ایک مرتبہ شیطان انسانی رُوپ میں اس کے پاس پہنچا اور بَر صِیْصا کا عبادت خانہ جہاں رہ کر یہ عبادت کیا کرتا تھا، اس کے باہَر کھڑے ہو کر شیطان نے اسے آواز دی، بَر صِیْصا نے کہا: جو اللہ پاک کی عبادت کرنا چاہتا ہے، اسے کسی دوست کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ جواب سُن کر شیطان نے اس کے عبادت خانے کے باہَر ہی ڈیرا لگا لیا۔

اب اس بدبخت کا بہکانے کا انداز دیکھئے! شیطان خبیث نے 3 دِن اس عبادت خانے کے باہَر لگاتار عبادت کی، اس دوران نہ سویا، نہ ہی کچھ کھایا پیا۔ چونکہ یہ انسانی شکل میں تھا اور بَر صِیْصا اسے انسان ہی سمجھ رہا تھا، چنانچہ وہ اس کی عبادت دیکھ کر بہت متاثر ہوا، بَر صِیْصا نے پوچھا: مجھے 2 سو سال ہو گئے عبادت کرتے ہوئے لیکن ابھی تک یہ رُتبہ نہیں ملا، مجھے سونے کی بھی ضرورت پڑتی ہے، کھانے پینے کا بھی محتاج ہوں، (کاش! میں بھی تمہاری طرح عبادت کر سکتا...!! تجھے یہ مرتبہ کیسے ملا ہے؟)