Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Quran Se Mohabbat

میں اجتماع میں پہنچا تو تلاوت جاری تھی، اب اگر میں سیدھا اسٹیج پر چلا جاتا تو خطرہ تھا کہ کوئی اسلامی بھائی اِستقبالی نعرہ لگا دیتا اور دورانِ تلاوت ایسا ہر گز نہیں ہونا چاہئے۔ لہٰذا میں نے لوگوں کی نظر سے چھپ کر اسٹیج کی سیڑھیوں پر بیٹھ جانے ہی میں عافیت جانی۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک کی امیرِ اہلسنّت پر کروڑوں رحمتیں برسیں...!!غور فرمائیے! کیسی گہری بات ہے، کیسی نِرالی احتیاط ہے...!! بدقسمتی سے آج کل ایسا ماحول کم دیکھنے کو ملتا ہے، قرآنِ کریم کی تِلاوت ہو رہی ہوتی ہے اور لوگ اجتماع گاہ میں بیٹھے ہوئے بھی گپوں میں مصروف ہوتے ہیں، اِدھر اُدھر دیکھ رہے ہوتے ہیں، تَوَجُّہ سے تِلاوت سُن نہیں رہے ہوتے۔ اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ جب تِلاوت ہو رہی ہو تو اسے خاموشی کے ساتھ خوب تَوَجُّہ سے سننا چاہئے۔

پِھر امیرِ اہلسنّت کا ذوقِ عَمَل اور قرآنی آیات پر گہری نظر بھی دیکھئے! آپ سے جب پوچھا گیا کہ آپ سیڑھیوں پر ہی کیوں بیٹھ گئے تو آپ نے قرآنی آیت پڑھی اور بتایا کہ کوئی اس قرآنی آیت پر عَمَل سے محروم نہ ہو جائے، اس لئے میں سیڑھیوں پر ہی بیٹھ گیا تھا۔ سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک امیرِ اہلسنّت کی خیر فرمائے! آپ یقیناً نیک بندے ہیں، ہمارا حُسْنِ ظن ہے کہ ولیِّ کامِل ہیں، آج کے دور میں آپ نے قرآنِ کریم کی جو خدمت کی ہے، جس گہرائی کے ساتھ قرآنِ کریم پر عَمَل کر کے دکھایا ہے، یہ آپ کی سیرت کا اچھوتا اور نمایا پہلو ہے۔ اللہ پاک امیرِ اہلسنّت کا صدقہ ہمیں بھی قرآنِ کریم پڑھنے، اسے اچھی طرح سمجھنے اور اس پر پابندی کے ساتھ عَمَل پیرا ہونے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔


 

 



[1]...تعارف امیرِ اہلسنّت، صفحہ:64۔