Book Name:Insan Aur Ahliyat e Khilafat

پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے لالچ کا نقصان...!! ہم جب لالچ میں پڑ جاتے ہیں تو ہمارے اندر کی اَصْل طاقت جو ہمیں شیطان کے خِلاف فتح عطا کرتی ہے یعنی ہمارے ایمان کی طاقت کمزور پڑنے لگتی ہے۔ اس لئے ہمیں اپنے اندر بےنیازی پیدا کرنی چاہئے، ہم جتنے حریص بنیں گے، اتنے ہی فسادات میں پڑتے جائیں گے، لہٰذا اپنے اندر سے حرص و لالچ نکال کر پھینک دیں اور صِرْف و صِرْف اللہ پاک کے حُضُور مُتَوجّہ رہیں۔ اس کے ہو کر باقی ہر چیز سے بےنیاز ہو جائیں۔ اس کی بَرَکت سے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! دِل اجلا اجلا چمک دار ہو گا، نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے میں آسانی ہو گی اور اس کے اور بھی بہت سارے فائدے نصیب ہوں گے۔

بیان کا خُلاصہ

اللہ پاک ہم سب کو عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔خلاصۂ کلام یہ کہ انسان کا سب سے پہلا تعارف، سب سے اَہَم منصب، منصبِ خِلافت ہے، اس مقام پر خِلافت کا مطلب ہے: زمین پر اللہ پاک کے احکام نافذ کرنا، ہمیں چاہئے کہ اس منصب کی اہلیت اپنے اندر پیدا کریں۔ وہ کیسے کرنی ہے؟ (1):اس کے لئے اپنے دِل کی حفاظت کریں، دِل پر کبھی بھی میل نہ چڑھنے دیں (2):اپنے غُصّے اور خواہشات پر قابُو رکھیں (3):تیسری چیز ہے: اللہ پاک کے پیارے پیارے ناموں کا فیضان اپنی سیرت میں اُتارنا اور (4):فقر پیدا کرنا۔

ہم یہ 4کام اپنائیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہم منصبِ خِلافت کے حقدار بن جائیں گے۔اس کے عِلاوہ بھی کئی خوبیاں ہیں، جوہمیں منصبِ خِلافت کا حقدار بناتی ہیں، ان میں سے ایک عِلْمِ دین بھی ہے، اس کا بیان اگلی آیتِ کریمہ میں ہے، جو ہم اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!