Book Name:Kaba Shareef Ki Khasosiyat
( 4 ) : کعبہ شریف میں واضِح نشانیاں ہیں
پیارے اسلامی بھائیو ! کعبہ شریف کی چوتھی خصوصیت جو اللہ پاک نے پارہ 4 ، سورۂ آلِ عمران کی آیت : 97 میں بیان فرمائی ، وہ ہے :
فِیْهِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبْرٰهِیْمَ ( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 97 )
ترجمہ کنزُ العِرفان : اس میں کھلی نشانیاں ہیں ، ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ۔
تفسیرِ نعیمی میں اس آیت کے تحت ہے : اس سے مراد یہ نہیں کہ صِرْف کعبہ شریف میں اللہ پاک کی نشانیاں ہیں بلکہ مراد یہ ہے کہ خود کعبہ شریف میں ، اس کے آس پاس مسجدِ حرام شریف میں بلکہ سارے مکہ مکرمہ اور حُدُودِ حرم میں اللہ پاک کی واضِح نشانیاں ہیں۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! کعبہ شریف ، مسجِدِ حرام اور مکہ مکرمہ میں اللہ پاک کی یہ واضِح نشانیاں کیا ہیں ؟ اس بارے میں مفسرینِ کرام فرماتے ہیں : * کعبہ شریف کے پاس مقامِ ابراہیم مَوْجُود ہے * مقامِ ابراہیم ایک جنّتی پتھر ہے اور یہ وہ مُبَارَک پتھر ہے جس پر کھڑے ہو کر حضرت ابراہیم علیہ السَّلام نے کعبہ شریف کی دِیواریں اُونچی کیں * مقامِ ابراہیم وہ مُبَارَک پتھر ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السَّلام اس پر کھڑے ہوتے ، کعبہ شریف کی دیواریں اُونچی کرتے ، جس قدر دیوار اُونچی ہوتی جاتی ، یہ پتھر بھی اُونچا ہوتا جاتا اور شام کو جب حضرت ابراہیم علیہ السَّلام اُترتے تو یہ پتھر نیچا ہو جاتا تھا * مقامِ ابراہیم وہ مُبَارَک پتھر ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السَّلام نے اس پر قدم مُبَارَک رکھے تو یہ اتنا نرم ہو گیا کہ اس نے حضرت ابراہیم علیہ السَّلام کے قدموں کے نشانات اپنے سینے پر لے لئے جو ہزاروں سال