Book Name:Shan e Iman e Siddique

صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ  نے بلا تَرَدُّد ایمان قبول کیا

حضرت عبد اللہ تمیمی رَضِیَ اللہُ عنہ روایت کرتے ہیں ، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلّم نے فرمایا : میں نے جس کو بھی اسلام کی دعوت دی اس نے تَرَدُّد  ( Hesitation )   اور تھوڑا بہت غور و فکر ضرور کیا مگر ابو بکر صدیق ایسے ہیں کہ جب میں نے انہیں اسلام کی دعوت دی تو انہوں نے بغیر کسی تَرَدُّد اور غور و فکر کے فورًا کلمہ پڑھ لیا۔ ( [1] )   

سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہے شانِ ایمانِ صِدِّیق... ! !

بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صِدِّیقِ اکبر کا   ہے یارِ غار محبوبِ خدا صِدِّیقِ اکبر کا ( [2] )

”ایمانِ صِدِّیق“ کی گواہی

بخاری شریف کی حدیثِ پاک ہے ، صحابئ رسول حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں : ایک روز اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلّم نے ہمیں نمازِ فجر پڑھائی ، سلام پھیرنے کے بعد ہماری طرف رُخِ اَنْور پھیرا اور فرمایا : ایک شخص اپنی گائے لئے جا رہا تھا ، پھر وہ اس پر سُوار ہو گیا اور گائے کو مارنے لگا ، اس پر گائے نے اس شخص سے کہا : اِنَّا لَمْ نَخْلُقْ لِہٰذَا یعنی ہم گائے اس کام  ( یعنی سُواری )  کے لئے نہیں بنائی گئیں ، اِنَّمَا خُلِقْنَا لِلْحَرْثِ ہمیں تو اللہ پاک نے کھیتی باڑی ( Farming )  کے لئے پیدا کیا ہے۔

 ( اب گائے ، بے زبان جانور عربی زبان میں کلام کرے ، تعجب کی بات تو ہے ، چنانچہ ) صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان  نے تعجب سے کہا : سُبْحٰنَ اللہ ! کیا گائے بھی بولتی ہے ؟ پیارے آقا ، مکی


 

 



[1]... تاریخ مدینہ دمشق ، جلد : 30 ، صفحہ : 44 ۔

[2]... ذوقِ نعت ، صفحہ : 76 ۔