Book Name:Akhirat Ki Fikar Karni Hai Zaror

ایک ایمان افروز خطبہ

حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے ایک دِن لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے فرمایا : اے لوگو!میں تمہیں اللہ پاک سے ڈرنے کی وَصِیَّت کرتا ہوں ، تم تقویٰ اِختیار کرو اور اپنی آخِرت کے لئے نیکیاں کرو ۔بے  شک جو شخص آخِرت کے لئے نیک اَعْمال کرے گا اللہ پاک اُس کی دُنیوی حاجات کو خود پورا فرمائے گا۔اے لوگو!تم اپنے باطِن کی اِصلاح کی کوشش کرو اللہ پاک   تمہارے ظاہِر کی اِصلاح فرمائے گا۔موت کوکثرت سے یاد کیا کرو اور موت سے پہلے اپنے لئے نیک اَعمال کا خَزانہ اکٹھا کر لو ، موت تمام لذّات ختم کر دے گی ۔اے لوگو! تم اپنے آباؤ اَجْداد کے اَحوال میں غور و فِکر کیا کرو وہ بھی دنیا میں آئے اور زندگی گزار کر چلے گئے اسی طرح تم بھی چلے جاؤ گے ۔ اگر تم اِن کے اَنجام کو یاد نہ رکھو گے تو موت تمہارے لئے بہت سختی کا باعِث ہو گی لہٰذا موت سے پہلے موت کی تیّاری کر لو۔ ( [1] )  

کچھ نیکیاں کمالے جلد آخِرت بنالے      کوئی نہیں بھروسا اے بھائی! زندگی کا ( [2] )

اَہْلِ تقویٰ کا ایک وَصْف

اے عاشقانِ رسول! فِکْرِ آخرت ضروری ہے۔پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ کی ابتدا ہی میں اللہ پاک نے اَہْلِ تقویٰ کے 5 اَوْصاف ذِکْر فرمائے ، پھر فرمایا :

اُولٰٓىٕكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْۗ-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ(۵)   ( پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ : 5 )

ترجَمہ کنز الایمان : وہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی مراد کو پہنچنے والے۔


 

 



[1]...عیون الحکایات ، صفحہ : 83 ملتقطًا۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 178۔