Book Name:Akhirat Ki Fikar Karni Hai Zaror

فِکْروں میں صبح ہوتی ہے ، اِنہی فِکْروں میں رات ہوتی ہے اور زِندگی یونہی تمام ہوتی ہے۔ ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم فرما رہے ہیں : جو بندہ ایسی فِکْریں چھوڑ دے ، صِرْف ایک فِکْر ، فِکْر آخرت اپنا لے کہ میں نے قَبْر میں ، حشر میں ، پُل صراط پر کامیابی حاصِل کرنی ہے ، جنّت میں جانا ہے ، اللہ پاک کو راضِی کرنا ہے ، کیسے کر پاؤں گا؟  یہ ایک فِکْر اپنا لے ، اللہ پاک اس کی ساری فِکْروں کے لئے کافِی ہو جائے گا اور جو بندہ یہ ایک فِکْر نہ اپنائے بلکہ دُنیوی فِکْروں ہی میں پڑا رہے ، اللہ پاک کو کچھ پرواہ نہیں کہ وہ کس وادِی میں ہلاک ہوتا ہے۔     

غمِ روزگار میں تو مرے اشک بہہ رہے ہیں   تِرا غم اگر رُلاتا تو کچھ اور بات ہوتی

نہ فُضول کاش! ہنستا ، تری یاد میں تڑپتا     مجھے چَین ہی نہ آتا تو کچھ اور بات ہوتی

یِہی آہ! فکرِ دُنیا مِرا دِل جَلا رہی ہے       غمِ ہجر گر ستاتا تو کچھ اور بات ہوتی ( [1] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                    صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

آخرت کے چاہنے والے بنو...!!

مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ شیرِ خدا رَضِیَ اللہ عنہ نے فرمایا : لوگو! آخرت آ رہی ہے ، دُنیا جا رہی ہے۔اِن میں سے ہر ایک کے چاہنے والے ہیں۔ تم آخرت کے چاہنے والے بنو! دُنیا کے چاہنے والے مت بننا...!! بے شک آج عمل کا دِن ہے ، آج حِساب نہیں مگر کل حِساب کا دِن ہو گا ، وہاں عَمَل نہیں۔ ( [2] )  


 

 



[1]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 384۔

[2]... بخاری ، کتاب : الرقاق ، باب : فی  الامل و طولہ ، صفحہ : 1581 ۔