Book Name:Reham Dili Kesay Mili

بے تاب چیونٹی

الحمد للہ! شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی دَامَت بَرَکاتُہم العالیہ بہت رحم دل ہیں ، آپ انسان تو انسان ، کسی جانور کو بھی بلاوجہ تکلیف نہیں پہنچاتے۔  ایک مرتبہ آپ کی خِدمت میں کیلے ( Bananas )  پیش کئے گئے۔ ان میں سے ایک کیلے پر ایک چیونٹی بڑی بےتابی سے پھِر رہی تھی۔ امیر اہلسنت دَامَت بَرَکاتُہم العالیہ فوراً معاملہ سمجھ گئے ، فرمایا : دیکھو یہ چیونٹی اپنے قبیلے سے بچھڑ گئی ہے۔ چیونٹی ہمیشہ اپنے قبیلے کے ساتھ رہتی ہے اس لئے بے تاب ہے۔براہِ مہربانی کوئی اسلامی بھائی اس چھلکے کو چیونٹی سمیت لے جائیں اور واپس وہیں جا کر رکھ آئیں جہاں سے اُٹھایا گیا ہے ، یوں وہ چھلکا چیونٹی سمیت اپنی جگہ پہنچا دیا گیا۔ ( [1] )  

چیونٹیوں کے ہٹنے کا انتظار

اسی طرح ایک بار امیر اہلسنت دَامَت بَرَکاتُہم العالیہ واش بیسن ( Washbasin )  پَر ہاتھ دھونے کے لئے پہنچے مگر رُک گئے ، پھر ارشاد فرمایا کہ واش بیسن میں چند چیونٹیاں رِینگ رہی ہیں ، اگر میں نے ہاتھ دھوئے تو یہ بہہ کر مر جائیں گی ، لہٰذا کچھ دیر انتظار فرمانے کے بعد جب چیونٹیاں آگے پیچھے ہوگئیں تو پھرآپ نے ہاتھ دھوئے۔ ( [2] )  

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! یہ اللہ والوں کے مبارک انداز ہیں...!! اللہ کرے کہ ہمیں بھی رحم دِلی نصیب ہو جائے۔ 


 

 



[1]...تعارف امیرِ اہلسنت ، صفحہ : 44۔

[2]...تعارف امیرِ اہلسنت ، صفحہ : 45۔