Book Name:Reham Dili Kesay Mili

بیٹیوں کے فضائِل پر 4 اَحادیث

اللہ پاک کے پیارے اور آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :   ( 1 ) : بیٹیوں کو بُرا مت سمجھو ، بےشک وہ مَحَبَّت کرنے والیاں ہیں۔ ( [1] )  ( 2 ) : ایک حدیث شریف میں ہے : جس کے یہاں بیٹی پیدا ہو اور وہ اسے ایذا نہ دے اور نہ ہی بُرا جانے اور نہ بیٹے کو بیٹی پر فضیلت دے تو اللہ پاک  اس شَخْص کو جَنّت میں داخِل فرمائے گا۔ ( [2] )   ( 3 ) : مسلم شریف کی روایت ہے : جس شَخْص پر بیٹیوں کی پَرْورِش کا بوجھ آ پڑے اور وہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک  ( یعنی اچھا برتاؤ )  کرے تو یہ بیٹیاں اس کے لئے جہنّم سے آڑ بن جائیں گی۔ ( [3] )   ( 4 ) : ایک اَور حدیث شریف میں رحمتِ عالَم ، نورِ  مُجَسَّمْ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے بیٹیوں پر رحم و کرم کرنے کا دَرْس دیتے ہوئے فرمایا :  جو بازار سے اپنے بچوں کے لئے کوئی چیز لائے تو وہ ان پر صدقہ کرنے والے کی طرح ہے اور اسے چاہئے کہ بیٹیوں سے ابتدا کرے کیونکہ جو بیٹیوں کو خوش کرے وہ خوفِ خُدا میں رونے والے کی مثل ہے اور جو خوفِ خُدا میں روئے اللہ پاک اسے جہنّم پر حرام فرما دیتا ہے۔ ( [4] )

بیٹیوں پر اِیْثار کرنے والی نیک خاتون

مومنوں کی ماں ، حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں : میرے پاس ایک مسکین عَوْرَت آئی ، اس کے ساتھ اس کی 2بیٹیاں بھی تھیں ، میں نے اسے 3کھجوریں دیں۔ اس نے دونوں بیٹیوں  کو ایک ایک کھجور دی ، پھر جس کھجور کو وہ خود کھانا چاہتی تھی اس کے2ٹکڑے


 

 



[1]...مسند امام احمد ، مسند الشاميين ، جلد : 7 ، صفحہ : 200 ، حدیث : 17837۔

[2]...مستدرك ، كتاب البر والصلة ، باب من كن له ثلاث بنات ، جلد : 5 ، صفحہ : 248 ، حدیث : 7428۔

[3]...مسلم ، كتاب البر والصلة والآداب ، باب فضل الاحسان الى البنات ، صفحہ : 1014 ، حدیث : 2629۔

[4]...مكارم الاخلاق للخرائطى ، باب العطف على البنات ، جلد : 3 ، صفحہ : 303 ، حدیث : 759۔