Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat

لاکھوں سال بعد کی آوازیں سُن لیں

بخاری شریف کی روایت ہے : ایک روز سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم نے فجر کے وقت اپنے مُؤذِّن حضرت بلال رَضِیَ اللہ عنہ کو فرمایا : اے بلال ! مسلمان ہونے کے بعد جو تم نیک اَعْمَال کرتے ہو ، اُن میں کونسا خاص عَمَل تم کرتے ہو؟بے شک مَیں نے جنّت میں اپنے آگے آگے تمہارے قدموں کی آواز سُنی ہے۔ حضرت بلال رَضِیَ اللہ عنہ نے عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم ! اور تو ایسا کوئی خاص عَمَل نہیں ہے ، البتہ یہ ہے کہ دِن یا رات میں جب بھی وُضُو ٹُوٹتا ہے تو مَیں فوراً وُضُو کر کے  ( وقتِ مکروہ نہ ہو تو )  تَحِیّۃُ الْوُضُو کے نوافِل پڑھ لیتا ہوں۔( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! اس حدیثِ پاک سے ایک تو تَحِیّۃُ الْوُضُو کی فضیلت معلوم ہوئی کہ حضرت بِلال رَضِیَ اللہ عنہ   پابندی سے تَحِیّۃُ الْوُضُو کے نوافِل ادا کیا کرتے تھے ، اس کی برکت سے اللہ پاک نے آپ کو ایسا مقام عطا فرمایا کہ آپ روزِ قیامت خادِمانہ شان سے سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے آگے آگے جنّت میں داخِل ہوں گے۔

دُوسرا اس حدیثِ پاک سے سماعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کی شان کا بھی اندازہ لگائیے ! مشہور مُفَسِّرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کی وضاحت میں فرماتے ہیں : خیال رہے ! معراج کی رات نہ تو حضرت بلال رَضِیَ اللہ عنہ حضور کے ساتھ جنّت میں گئے ، نہ آپ کو معراج ہوئی بلکہ حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم نے اس رات وہ واقعہ مُلاحظہ فرمایا جو قیامت کے بعد ہو گا  کہ تمام مخلوق سے پہلے حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم جنّت میں اس طرح


 

 



[1]...بخاری ، کتاب : تہجد ، باب : فضل الطہور باللیل و النہار ، صفحہ : 332 ، حدیث : 1149۔