Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat
باکمال آقا ، بےمثال آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! میں حیران ہوں کہ آپ کی کیا کیا شانیں بیان کروں۔
ایک جگہ فرماتے ہیں :
اے رضا خود صاحِبِ قرآں ہے مَدَّاحِ حضور
تجھ سے کب ممکن ہے پھر مِدْحت رسولُ اللہ کی ( [1] )
جن کی تعریفیں رَبِّ کائنات قرآن میں فرماتا ہے ، ان کی تعریف کا حق ہم جیسے ادنیٰ غُلام کیسے ادا کر سکتے ہیں...؟؟ بَس ہمیں یہی تمنّا کرنی چاہئے کہ اللہ پاک ہمیں ایسے عظیمُ الشَّان ، بے مِثْل و بے مِثال ، خوش خِصال و با کمال آقا صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کا سچّا غُلام ، باعَمَل و شکر گزار اُمّتی بننے کی توفیق عطا فرمائے ! کاش ! دِل میں عشقِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے ایسے چراغ جلیں کہ دُنیا تو کیا قبر بھی اس چراغ سے روشن ہو جائے۔
لحد میں عشقِ رُخِ شَہ کاداغ لے کے چلے اندھیری رات سنی تھی ، چراغ لے کے چلے ( [2] )
وضاحت : سُنا ہے قبر کی رات اندھیری ہے ، چنانچہ ہم نے دِل میں عشقِ رسول سجا لیا ، یہی وہ چراغ ہے ، جو اندھیری قبر کو روشن کر دے گا۔
جشنِ وِلادت کی خوشی میں روزہ رکھئے !
پیارے اسلامی بھائیو ! اپنے آقا ، کریم آقا ، رحیم آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی ادا کو ادا کرتے ہوئے جشنِ وِلادَت کی خوشی میں روزہ بھی رکھیں گے۔
یاد رہے ! یہ نفل روزہ ہے ، جس سے بَن پڑے ، طبیعت ساتھ دے تو روزہ رکھ لینا چاہئے۔ حدیثِ پاک میں ہے : جس نے ثواب کی اُمِّید رکھتے ہوئے ایک نفل روزہ رکھا ،