Book Name:Bilal e Habshi Ki 6 Hikayat
گیا اور شِدَّتِ غم سے غَشْ کھا کر زمین پر تشریف لے آئے۔ ( [1] )
تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو تم ہی جگر ہو ، تم ہی جان ہو ، تم ہی دِل ہو
دِل ہجر کے درد سے بوجھل ہے ، اب آن ملو تو بہتر ہو
اس بات سے ہم کو کیا مطلب ، یہ کیسے ہو ! یہ کیوں کر ہو !
اے عاشقانِ رسول ! یہ عشقِ رسول کی کیفیات ہیں ، اللہ پاک ہمیں بھی سَوزِ بِلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے حِصَّہ نصیب فرمائے۔ اپنے دِل میں عشقِ رسول کو بڑھائیے ! عشقِ رسول کی شمع کو مزید روشن کیجئے ، * درودِ پاک پڑھا کیجئے ! * سُنتوں پر چلا کیجئے ! * تِلاوتِ قرآن کی عادَت بنائیے ! * رات کو تنہائی میں بیٹھ کر ، گنبدِ خضراء کا تصور باندھ کر پُر سوز نعتیں سُنا کیجئے ! * سیرتِ مصطفےٰ ( صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ) پر لکھی ہوئی کتابیں پڑھا کیجئے ! * صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی سیرت پڑھا کیجئے ! * اولیائے کرام کی سیرت بالخصوص ان کی عشقِ رسول والی کیفیات پڑھا کیجئے ! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! دِل میں عشقِ رسول کی شمع روشن ہو گی۔
( 5 ) : بِلال کبھی جھوٹ نہیں بولتے
ایک روز حضور اکرم ، نورِ مجسم صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم حضرت بِلالِ حبشی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے گھر تشریف لائے۔
سُبْحٰنَ اللہ ! یہ بھی کیسی عِزَّت افزائی ہے ، دو جہان کے آقا ، فرشتے جن کی بارگاہ میں حاضِری کی خواہش کرتے ہیں ، وہ آقا صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خُود چل کر حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے گھر تشریف لائے۔ پوچھا : بِلال گھر پر ہیں؟ حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی زوجہ