Book Name:Bilal e Habshi Ki 6 Hikayat
ہماری نیکی کا ذِکْر کرتے ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر ہماری جاں نثاریوں کا ذِکر کرتے ، آپ نے ہمارے ماضِی کے حالات کیوں دہرائے؟ حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے فرمایا : میں نے سچ بولا اور اسی سچ کی بدولت تمہارا رشتہ طَے ہوا۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! معلوم ہوا : سچ بولنے سے کام بگڑتے نہیں ، بنتے ہیں اور جھوٹ بولنے سے کام بنتے نہیں ، الٹا بگڑتے ہیں۔ اللہ پاک ہم سب کو ہمیشہ سچ بولنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔
پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [2] )
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا ! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
”جانوروں پر رحم کرنا“سُنَّتِ مصطفےٰ ہے
فرمانِ آخری نبی ، رسول ِ ہاشمی صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : تم لوگ اِن بے زبان جانوروں کے بارے میں اﷲپاک سے ڈر و ان پر اُس وقت سوار ہوا کرو جب کہ وہ اچھی حالت میں ہوں اور انہیں اچھی طرح کھلایا کرو۔ ( [3] )