Book Name:Asmani Kitab Aur Hazrat Umar

نے پوچھا : کَیْفَ تَجِدُوْنِیْ مجھے اپنی کتابوں میں کیسا پاتے ہو؟ پادری نے کہا : قَرْنٌ مِّنْ حَدِیْدٍ یعنی ہماری کتابوں   میں   لکھا ہے کہ آپ لوہے کا سینگ ہیں۔ آپ نے فرمایا : لوہے کا سینگ ! اس کا کیا مطلب ہے؟ پادری بولا : اَمِیْرٌ شَدِیْدٌ یعنی ( دینی احکام نافذ کرنے میں ) سختی کرنے والے حاکِم۔ اس پر حضرت عمر فاروقِ اعظم   رضی اللہُ عنہ  نے اللہ پاک کا شکر ادا کرتے ہوئے فرمایا : اللہ پاک سب سے بڑا ہے ، تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں۔ ( [1] )   

اَہْلِ نجران کی گواہی

ایک مرتبہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ   گھوڑے پر سُوار کہیں جا رہے تھے ، اچانک آپ کی پنڈلی مبارک سے کپڑا ہٹ گیا ، اتفاقاً  اُسی وقت اَہْلِ نجران ( جو کافِر تھے ، ان ) میں سے کسی کی نظر آپ کی پنڈلی مبارک پر پڑی ، وہاں سیاہ نشان تھا ، اس پر اَہْلِ نجران بولے : ھٰذَا الَّذِیْ نَجِدُ فِیْ کِتَابِنَا یُخْرِجُنَا مِنْ اَرْضِنَا یعنی یہ  وہی شخص ہے جس کے متعلق ہماری کتابوں میں لکھا ہے کہ یہ ہمیں ہماری زمین سے نکال دے گا۔ ( [2] )

اللہ اکبر ! اے عاشقانِ صحابہ و اہلِ بیت ! دیکھا آپ نے ! پچھلی آسمانی کتابوں میں حضرت عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ   کا ذِکْرِ خیر کتنی تفصیل کے ساتھ موجود تھا ، کافِروں نے صِرْف آپ کی پنڈلی مبارک پر سیاہ نشان دیکھا ، اسی سے وہ آپ کوپہچان گئے۔

بَیْتَ الْمُقَدَّسْ کیسے فتح ہوا...؟

بَیْتُ الْمُقَدَّسْ جو بہت مبارک شہر ہے ، یہ پہلی مرتبہ حضرت عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ   


 

 



[1]...مناقب امیر المؤمنین عمر بن الخطاب لابن الجوزی ، الباب الرابع ، فی صفۃ  فی التوراۃ ، صفحہ : 15۔

[2]...مجمع الزوائد ، باب مناقب عمر بن الخطاب ، باب فی صفۃ ، جلد : 9 ، صفحہ : 32 ، حدیث : 14400۔