Book Name:Asmani Kitab Aur Hazrat Umar

دیکھ کر فرمایا تھا : لَا تُصِيْبُكُمْ فِتْنَةٌ مَّا دَامَ هٰذَا فِيْكُمْ یعنی جب تک یہ ( یعنی حضرت عمرِ فاروق  رضی اللہُ عنہ  ) تمہارے درمیان موجود ہیں ، تمہیں کوئی فتنہ نہیں پہنچے گا۔ ( [1] )

فاروقِ اعظم اسلام کا مضبوط قلعہ

حضرت زید بن وَہب  رضی اللہُ عنہ   فرماتے ہیں : ایک بار ہم صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن مسعود  رضی اللہُ عنہ   کی خدمت میں حاضِر تھے ، مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ   کا ذِکْرِ خیر ہوا ، آپ کا نام سُن کر حضرت عبد اللہ بن مسعود  رضی اللہُ عنہ   زار و قطار رونے لگے ، یہاں تک کہ آپ کے آنسوؤں سے چٹائی تَر ہو گئی۔ پھر آپ نے فرمایا :  بے شک فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ   اسلام کے لئے مضبوط قلعہ تھے ، جس میں لوگ داخِل تو ہو سکتے تھے مگر نکل نہیں سکتے تھے۔ آہ ! جیسے ہی حضرت عمر  رضی اللہُ عنہ   کا انتقال ہوا ، لوگ اسلام سے باہَر نکلنے لگے۔ ( [2] )  

آج اسلام کمزور ہو گیا

جس دِن حضرت عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہُ عنہ   کا انتقال ہوا ، اس دِن پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی رضاعِی ( یعنی دودھ کے رشتے سے ) اَمّی جان حضرت اُمِّ اَیْمن   رضی اللہُ عنہ  ا نے فرمایا : اَلْيَوْمَ وَهِيَ الْاِسْلَامُیعنی آج اسلام کمزور ہو گیا۔ ( [3] )

بہارِ باغِ ایماں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں   چراغِ بزمِ عرفاں حضرت فاروقِ اعظم ہیں


 

 



[1]...تاریخ دمشق ، جلد : 44 ، صفحہ : 334۔

[2]...طبقات الکبری ، ذکر استخلاف عمر ، جلد : 3 ، صفحہ : 283۔

[3]...معجم کبیر ، جلد : 25 ، صفحہ : 86 ، حدیث : 221۔