Hazrat Ayesha Ki Ilmi Shan

Book Name:Hazrat Ayesha Ki Ilmi Shan

دِیا اور اپنے بچّوں کو بھی علمِ دین نہیں پڑھایا ، اس لئے بے حد ضروری ہے کہ مسلمان مرد و عورت خُود بھی فُرصت نکال کر دین کی ضروری باتوں کا علم حاصل کریں اور اپنے بچّوں اور بچّیوں کو بھی ضروری باتیں بچپن ہی سے بتاتے اور سکھاتے رہیں اگر اپنے بچّوں کو علم دین پڑھا کر عالم نہیں بنا سکتے تو کم سے کم ان کو دین کا اتنا علم تو سکھا دیں کہ وہ مسلمان باقی رہ جائیں۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے آقا ، مدینے والے مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ایک مرتبہ آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہَا  کی علمی شان و شوکت کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : اگر اس اُمَّت کی تمام عورتوں کے ساتھ ساتھ اَزواجِ نبی(رَضِیَ اللہُ  عَنْہُنَّ)کے علْم کو بھی جمع کرلیا جائے تو عائشہ (رَضِیَ اللہُ  عَنْہَا)کا علْم اُن سب کے علم سے زیادہ ہو گا۔ ([2])

   پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یاد رہے!قرآن وحدیث میں علم حاصل کرنے کے جتنے بھی فضائل بیان ہوئے ہیں ، اس سے مُراد ’’علمِ دِین‘‘ہے ، علمِ دین کے حُصُول کے مُتَعَدِّد ذرائع ہیں ، ہم ان میں کسی بھی ذریعے سے علمِ دین حاصل  کرسکتے ہیں : (1)درسِ نظامی (عالم کورس ) کیلئے جامعۃُ المدینہ میں داخلہ لے کر باقاعدہ طور پر علمِ دین حاصل کیجئے ، (2)علمائے اہلسنت کی صُحْبَت میں رہ کرعلمِ دین سیکھ لیجئے ، (3)اعلیٰ حضرت ، اِمام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ ، امیر اہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطارقادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اورمکتبۃُ المدینہ کی کتب و رسائل کا مُطالعہ فرماتے رہئے ، اِنْ شَآءَ اللہمعلومات کا ذخیرہ ہاتھ آئے گا ، (4)مدنی قافلوں میں عاشقانِ رسول کے ہمراہ سنتوں بھرے سفر کو اپنا معمول بنالیجئے ، (5)سنتوں بھرے اجتماعات اور درس و بیان میں پابندی کے ساتھ شرکت کی سعادت حاصل کیجئے ، (6)مدنی چینل کے دینی معلومات سے بھرپور سلسلے دیکھنے کی عادت بنائیے ،


 

 



[1] جنتی زیور ، ص۴۵۷بتغیر قلیل

[2] مَجْمَعُ الزوائد ، کتاب المناقب ، باب جامع فیما بقی من فضلھا ، ۹ / ۲۸۹ ، حدیث : ۱۵۳۱۸