Hazrat Ayesha Ki Ilmi Shan

Book Name:Hazrat Ayesha Ki Ilmi Shan

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ حدیثِ پاک اور اس کی شرح سے یہ بات اچھی طرح واضح ہوگئی کہ اُمُّ الْمُومنین حضرت  عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہَا  فضلِ خدااور فیضانِ مُصْطَفٰے  سے عورت ہوکر بھی شرعی مسائل میں کامل مہارت رکھتی تھیں اور علم کی باریکیوں سے پوری طرح باخَبَر تھیں جبھی تو آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہَا مشکل سے مشکل مسائل کو بھی اس قدر شاندار انداز میں حل فرمادِیا  کرتیں کہ سائل کے ذہن میں کسی قسم کی تشنگی باقی نہ رہتی ، اپنی حیاتِ طَیِّبہ  میں آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہَا  نے کئی اہم ترین عُلُوم و فُنُون پر عُبور حاصل کرکے گویا رہتی دُنیا تک کی عورتوں کو یہ مدنی پیغام عطا فرمادِیا کہ علمِ دین کی برکتوں اور اُس  کے فیض سے فیضیاب ہونا صرف مردوں کے ساتھ خاص نہیں ، اگر عورتیں بھی ہِمّت کریں تو وہ دن دُور نہیں کہ اُن میں بھی کوئی عالمہ ، کوئی محدِّثہ ، کوئی مفسِّرہ بلکہ  مُفْتِیہ بن کر اُبھرے اور مُعاشرے کے بگاڑ کو سُدھارنے میں اپنا کردار اَدا کرے ، مگر افسوس !بدقسمتی سے اب ایسی مدنی سوچ رکھنے والیوں کی تعداد انتہائی قلیل ہے اور مردوں کی طرح عورتوں کی بھی اکثریّت علمِ دین سے محروم ہے شاید اسی وجہ سے ہمارا معاشرہ بے شُمار دینی و دُنیاوی پستیوں کا شکار نظر آرہا ہے ۔

شیخ ُالحدیث ، حضرت علّامہ عبدُ المُصْطَفٰے اعظمی رَحمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : آج کل مسلمان مردوں اور عورتوں میں علمِ دین سیکھنے سکھانے اور دین کی باتوں کے جاننے کا جذبہ اور ذوق و شوق تقریباً مِٹ چکا ہے اِس لئے ہر طرف بے عملی کا سیلاب بڑھتا جا رہا ہے ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں دین و مذہب سے آزاد اور خُدا و رسول صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بیزار ہو کر جانوروں کی طرح بے لگام ہو رہے ہیں ۔ اس بے عملی کے طوفان کا ایک ہی سبب ہے کہ مسلمانوں نے خُود بھی دین کا علم پڑھنا چھوڑ