Book Name:Data Huzoor Ki Nasihatain

داتا حُضُور اور اچھی اچھی نیتیں

پیارے اسلامی بھائیو!  بزرگوں کی ہر ادا ہی نرالی ہوتی ہے ، ان کےمبارک انداز میں ہمارے لئے عِلْمِ و حِکمت کے بےشُمار مدنی پھول ہوتے ہیں۔ حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے جب کَشْفُ الْمَحْجُوب شریف لکھی  تو یہ عَظِیْم کتاب لکھنے میں آپ کا جو انداز تھا ، اس مبارک انداز میں بھی ہمارے لئے بہترین سبق ہے ، چنانچہ خُود دَاتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بیان کے مطابق آپ نے کَشْفُ الْمَحْجُوب شریف لکھنے سے پہلے 2 اَہَم کام کئے : (1) : پہلے آپ نے استخارہ کیا (2) : پھر جب استخارے میں یہ اشارہ مِل گیا کہ کِتَاب لکھنا بہتر ہے تو آپ نے اچھی اچھی نیتیں کیں ، پھر کتاب لکھنا شروع فرمائی۔

دِینی سُوالات کا جواب دینے میں احتیاط کیجئے!

سُبْحٰنَ اللہ! غور فرمائیے! داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے سُوال پوچھا گیا تھا ، آپ عالِمِ دِین بھی ہیں ، اُس سُوال کا جواب 100 فیصد جانتے بھی تھے ، اس کے باوُجُود آپ نے ایسے نہیں کیا کہ جیسے ہی سُوال ہوا؛ بَس جلدی سے جواب لکھ کر روانہ کر دیا۔ آپ نے احتیاط فرمائی ، پہلے استخارہ کیا ، پھر اچھی اچھی نیتیں کیں ، تب سُوال کا جواب لکھا یعنی کَشْفُ الْمَحْجُوب تحریر فرمائی۔   

اب ہم غور کریں؛ ہمارا حال کیا ہوتا ہے؟ہم سے تو بَس کوئی سُوال پوچھ لے ، ہمیں اُس کا جواب آتا ہو یا نہ آتا ہو ، جلدی سے جو سمجھ میں آئے بول ڈالتے ہیں بلکہ بعض دفعہ تو سُوال ہم سے پوچھا بھی نہیں جاتا ، سُوال پوچھنے والا کسی اَوْر سے پوچھ رہا ہوتا ہے ، ہمارے