Book Name:Bilal Habshi Ki 8 Hikayaat

یعنی اے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! یہ پاک لوگ جو ہماری آیات پر ایمان لائے ہیں ، جب یہ آپ کی خِدْمت میں حاضِر ہوں تو آپ ان کی عِزَّت افزائی کیجئے! ان کے ساتھ سلام میں پہل کیجئے! اور انہیں یہ خوشخبری سُنا دیجئے کہ اللہ پاک نے فَضْل کرتے ہوئے اپنے ذِمَّۂ کرم پر رحمت لازِم کر لی ہے۔ ([1])

حضرت خَبَّاب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : جب یہ آیات نازِل ہوئیں تو پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ہمیں بُلایا ، ہم حاضِر ہوئے ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  یہی آیات تلاوت فرما رہے تھے ، اس دِن سے رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ہمیں اتنا قریب بٹھاتے کہ ہمارے گھٹنے جانِ کائنات ، فخرِ موجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے گھٹنوں کے ساتھ مل جایا کرتے تھے۔    

جب تک بِکے نہ تھے ، کوئی پوچھتا نہ تھا      آپ نے خرید کر ہمیں انمول کر دیا

اے عاشقانِ رسول ! حضرت بلال ، حضرت صہیب ، حضرت خَبَّاب  اور ان جیسے دیگر صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی فضیلتوں کا بیان یہیں ختم نہیں ہوتا ، اس سے آگے بھی جاری ہے ، اب ذرا دِل تھام کررِوایت کا باقِی حِصَّہ سنیئے اور دیکھئے! مُعَاشرے میں     غُلام کہلانے والے یہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان جب دامَنِ مصطفےٰ سے وابستہ ہوئے تو اِسْلام نے ان کی کیسی عِزَّت افزائی کی ، حضرت خَبَّاب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : ہم بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا کرتے تو حُضُور اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ہمارے ساتھ تشریف فرما ہوتے ، جتنی دیر ارادہ فرماتے تشریف رکھتے ، پھر کوئی ضرورت ہوتی تو ہمیں وہیں بیٹھا چھوڑ کر تشریف لے جایا کرتے۔ اس پر اللہ پاک نے یہ آیت نازِل فرمائی  :


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 7 ، سورۂ انعام ، زیرِ آیت : 54 ، جلد : 3 ، صفحہ : 118 ، خلاصۃً۔