Book Name:Quran Aur Farooq e Azam

تِرے خوف سے تیرے ڈر سے ہمیشہ                میں تھر تھر رہوں کانپتا یااِلٰہی([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 اے عاشقانِ رسول ! یہ ہیں اسلام کے دوسرے خلیفہ ، اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ...! آپ کو قرآنِ کریم سے کیسی محبت تھی ، آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کیسی محبت کے ساتھ ، کس پیار کے ساتھ ، قرآنِ کریم کے معنی و مفہوم میں ڈُوب کر ، خوفِ خُدا کے ساتھ قرآنِ کریم کی تِلاوت کیا کرتے تھے ، ہم بھی الحمد للہ! مسلمان ہیں۔ ہم ذرا اَپنے اندر بھی جھانک کر دیکھیں ، ہر کوئی اپنے بارے میں غور کرے کہ میرے دِل میں قرآنِ کریم کی کتنی محبت ہے؟ یہ ہمارا حق بنتا ہے ، ہم اپنے آپ سے پوچھیں کہ کتنے دِن  ہو چکے ہیں قرآنِ کریم کھول کر دیکھے ہوئے ، یہ قرآن ، یہ اللہ پاک کا پاکیزہ کلام ، جو اللہ پاک نے ہماری ہدایت کے لئے نازِل فرمایا ، یہ قرآن جو شِفَا ہے ، یہ قرآن جو جسمانی بیماریوں کے لئے بھی شِفَا ہے ، جو باطنی بیماریوں کے لئے بھی شِفَا ہے ، یہ قرآن جس میں ہمارے رَبّ نے ہمارے لئے زِندگی کے اُصُول بیان فرمائے ہیں ، ہم اس قرآنِ کریم کو ، اس پاکیزہ کلامِ اِلٰہی کو کتنا پڑھتے ہیں ، اسے سمجھنے کی کتنی کوشش کرتے ہیں۔

اگر کبھی موٹر سائیکل چلا رہے ہوں ، موبائل کی گھنٹی بَج جائے ، کسی کا میسج آجائے تو دِل میں کھلبلی مچ جاتی ہے ، نماز پڑھ رہے ہوں ، موبائل کی گھنٹی بج جائے یا تھر تھراہٹ (Vibration) محسوس ہو جائے تو نماز سے توجہ ہٹ جاتی ہے کہ  پتا نہیں کس کا میسج ہو گا ، پتا نہیں کیا کہا ہو گا ، پتا نہیں کس کا فون آ رہا ہو گا ، فارِغ ہو کر فوراً موبائل دیکھتے ہیں ، نماز میں اگر گھنٹی بج جائے تو


 

 



[1]...وسائل بخشش ، صفحہ : 105۔