Book Name:Quran Aur Farooq e Azam

حضرت عبد اللہ بن مَسْعُود رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، رسولِ اَکْرَم ، نُورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا : صَالِحُ الْمؤْمِنِیْنَ اَبُوْ بَکْرٍ وَّ عُمَرَ یعنی اس آیت میں نیک مؤمن سے مراد  ابو بکر صدیق اور عمر فاروق اعظم (رَضِی اللہُ عَنْہُمَا )ہیں۔ ([1])  

علّامہ عبد الرؤوف مناوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :   پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے اس فرمانِ عالی شان کا معنی یہ ہے کہ اسلام کے پہلے خلیفہ ،  حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اور اسلام کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ، یہ دونوں حضرات فضیلت میں ، اَوْصاف میں تمام مسلمانوں سے اَفْضل و اعلیٰ ہیں اور انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے بعد ان کا رُتبہ سب سے بڑا ہے۔ ([2])

عمر کافی نبی کو حَسْبُکَ اللہ سے یہ ثابت ہے                    ہے شاہد جن پہ قرآں حضرت فاروق اعظم ہیں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 (2) : “ فاروقِ اعظم “ کے لئے بخشش اور بڑا ثواب ہے

    پیارے اسلامی بھائیو!  پارہ : 26 ، سورۂ حُـجُـرات کی دوسری  آیت میں مسلمانوں کو حکم دیا گیا کہ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی پاک بارگاہ میں جب کچھ عرض کرنا ہو تو اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ کسی کی بھی آواز ہر گز محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی آواز مبارک سے اُونچی نہ ہونے پائے ، ورنہ تمہارے اَعْمَال ، تمہاری نمازیں ، تمہارے روزے ، تمہارے حج برباد ہو جانے کا اندیشہ ہے۔   


 

 



[1]...تفسیر دُرّمنثور ، پارہ : 28 ، التحریم ، زیرِ آیت : 4 ، جلد : 8 ، صفحہ : 223۔

[2]...فَیْضُ القَدِیْر ، جلد : 4 ، صفحہ : 251 ، زیرِ حدیث : 4985۔