Book Name:Quran Aur Farooq e Azam

بَس سلام پھیرنے کی دیر ہوتی ہے ، بعض تو دُعا مانگنے کی دیر بھی صبر نہیں کرتے ، پہلے موبائل دیکھتے ہیں۔ آہ! یہ قرآن ہمارے رَبّ کا کلام ہے ، اس میں ہمارے لئے ہدایت ہے ، اس میں ہمارے لئے روشنی ہے ، اس میں ہمارے لئے نور ہے ، اس میں ہمارے مسائل کا حَل ہے ، اس میں ہماری پریشانیوں کا حل ہے ، اس میں ہمارے مُعَاشِی مُعَاملات کا حل ہے ، اس میں گھر جنّت  کا گہوارہ بنانے کے اُصُول ہیں ، اس میں زِندگی خوب صُورت بنانے کے طریقوں کا بیان ہے ، آہ! افسوس! اس پاکیزہ کلام کو پڑھنے کے لئے ہمارا دِل بےچین نہیں ہوتا ، اسے سمجھنے کے لئے ہم بےتاب نہیں ہوتے۔ کاش! ہمیں بھی قرآنِ کریم کی محبت نصیب ہو جائے ، کاش! ہم بھی قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے والے بَن جائیں ، کاش! ہم بھی قرآنِ کریم کو سمجھنے والے بَن جائیں ، کاش! فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا صدقہ نصیب ہو جائے ، کاش! ہماری زِندگی قرآنِ کریم کی آئینہ دار ہو جائے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : بے شک قرآن کریم شفاعت کرنے والا ہے اور اس کی شفاعت قبول بھی کی جائے گی ، پَس جو قرآنِ کریم کو اپنا امام اور پیشوا بنا لے گا ، قرآن کریم اسے جنت میں لے جائے گا اور جو قرآنِ مجید کو پسِ پُشْت ڈال دے گا ، قرآنِ مجید اسے جہنّم میں دھکیل دے گا۔ ([1])

گَرْ تُو مِی خَواہِی مُسَلْمَاں زِیْسْتَنْ                                                                نَیْسْت مُمْکِنْ جُزْ بَہ قُرْآں زِیْسْتَنْ

ترجمہ : اگر مسلمان بَن کر زندگی گزارنا چاہتے ہو تو بغیر قرآن کے ایسا ہر گز ممکن نہیں ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...مُصَنَّف عَبْدُ الرَّزَاق ، باب : تعلیم القران ، جلد : 3 ، صفحہ : 229 ، حدیث : 6030۔