Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood

آخرت میں خاص صالحین میں رکھا یعنی قیامت کے دِن خاص تاجِ وِلایت آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے سَر پر رکھا جائے گا ، روزِ قیامت حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کو خاص خلعت پہنائی جائے گی ، آخرت میں سب بےداڑھی ہوں گے ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے چہرۂ مبارک پر داڑھی پاک ہو گی اور روزِ قیامت حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام ہی کے شہزادےاحمدمجتبیٰ ، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شان و عظمت  دکھائی جائے گی۔ ([1])

دکھائی جائے گی محشر میں شانِ محبوبی            کہ آپ ہی کی خُوشی ، آپ کا کہا ہو گا

خُدائے پاک کی چاہیں گے اگلے پچھلے خُوشی      خُدائے پاک خوشی اُن کی چاہتا ہو گا([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول ! ہم اللہ پاک کے بندے ہیں اور بندے کا کام عقل دوڑانا نہیں ، حکم ماننا ہوتا ہے۔ پارہ : 22 ، سورۂ اَحْزَاب ، آیت : 36 میں ارشاد ہوتا ہے :

وَ مَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّ لَا مُؤْمِنَةٍ اِذَا قَضَى اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اَمْرًا اَنْ یَّكُوْنَ لَهُمُ الْخِیَرَةُ مِنْ اَمْرِهِمْؕ-

ترجمہ کنز العرفان : اور کسی مسلمان مرد اور عورت کیلئے یہ نہیں  ہے کہ جب اللہ اور اس کا رسول کسی بات کا فیصلہ فرما دیں  تو انہیں  اپنے معاملے کا کچھ اختیار باقی رہے

اس آیت میں فرمایا گیا کہ اے مسلمانو! جب اللہ پاک اور اس کے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  تمہاری جان ، مال یا کسی حوالے سے کسی چیز کا حکم کر دیں تو تمہیں اس میں دَخل دینے کا اختیار نہیں رہتا ، اس حکم پر سر جھکا دینا تمہارا فرض ہے۔


 

 



[1]...تفسیرنعیمی ، پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ ، زیرِآیت : 130 ، جلد : 1 ، صفحہ : 744بتغيرقليل۔

[2]...ذوقِ نعت ، صفحہ : 51۔