Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood

ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے کوئی عُذْر نہیں کیا بلکہ سَرِ تسلیم خم کیا اور اپنے شہزادے کو مکہ مکرمہ چھوڑ آئے ، پھر حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کی عمر مبارک ابھی 13 سال یا 17 سال تھی کہ حکم ہوا : اے ابراہیم! اپنے بیٹے کو قربان کیجئے ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے اس حکم پر بھی سَرِ تسلیم خَم کیا اور بیٹے کی گردن پر چھُری رکھ لی۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے اَصْل فرمانبرداری...! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے جب اللہ پاک کی ایسی کمال فرمانبرداری اختیار کی تو آپ کو اِنْعَام کیا مِلا...؟ اللہ پاک فرماتا ہے :

لَقَدِ اصْطَفَیْنٰهُ فِی الدُّنْیَاۚ-وَ اِنَّهٗ فِی الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۳۰)  (پارہ1 ، سورۃالبقرۃ : 130)          

ترجمہ کنزُ العِرفان : بیشک ہم نے اُسے دنیا میں چُن لیا اور بیشک وہ آخرت میں ہمارا خاص قُرب پانے والوں میں سے ہے۔

اس آیت میں اللہ پاک نے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی دو بُلند شانیں بیان فرمائی ہیں : (1) : اللہ پاک نے دُنیا میں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کو بہت سِی صِفَات میں چُن لیا ، آپ کو نبوت عطا ہوئی ، آپ کو رسول بنایا گیا ، آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو اِمامت دِی گئی ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے بعد جتنے نبی ہوئے ، سب آپ کی اَوْلاد سے ہوئے ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کو اللہ پاک نے اپنا خلیل بنایا ،   حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام پر ہی اَفْعَالِ حج ظاہِر ہوئے ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام ہی کا بنایا ہوا کعبہ ہمیشہ کے لئے باقِی رکھا گیا ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام ہی کا بسایا ہوا مکہ مکرمہ مقامِ اَمَن بنایا گیا ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام ہی کی تمام آسمانی دِین والے تعریف کرتے ہیں ، عرب و عَجَم میں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے نام کے ڈنکے بَج رہے ہیں ، اور دوسری شان یہ کہ (2) : حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کو اللہ پاک نے


 

 



[1]...تفسیرنعیمی ، پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ ، زیرِآیت : 131 ، جلد : 1 ، صفحہ : 745تا746بتغيرقليل۔