Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood

مُفَسِّرِیْنِ کرام فرماتے ہیں : حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی عُمر مبارک 7 سال تھی جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو فرمایا گیا : اے ابراہیم! ہر طرح ہمارے فرمانبردار ہو جائیے! اس پر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے بِلا تَاَمُّل (یعنی بِلا تاخیر ، بِلا جھجک ، فورًا) عرض کیا : میں دِل و جان سے اپنے رَبّ کا فرمانبردار ہوتا ہوں۔

پھر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام سارِی زِندگی اس پر قائِم رہے ، اس کے لئے آپ کو بڑی بڑی مشکلات سے بھی گزرنا پڑا مگر  آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اللہ پاک کی فرمانبرداری نہیں چھوڑی۔ جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے نُبُوَّت کا اِعْلان فرمایا  تو نمرود بَدْبخت نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو مَعَاذَ اللہ! آگ میں ڈال دینے کی ناپاک جسارت کی ، جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو آگ میں ڈالا جا رہا تھا ، اس وقت حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام حاضِر ہوئے ، عرض کیا : اے ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام! کوئی حاجت ہو تو بتائیے۔ فرمایا : جبریل! آپ سے کوئی حاجت نہیں۔ عرض کیا : تو اللہ پاک سے عرض کیجئے۔ فرمایا : اللہ پاک خُود دیکھتا ہے ، عرض کرنے کی ضرورت نہیں۔

جب قوم نے آپ کی بات نہ سُنی ، کلمہ پڑھ کر دِیْنِ حق کے پیرو کار نہ بنے ، قوم نے ضِدْ اور ہٹ دھرمی دکھائی تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنا گھر بار چھوڑا اَور راہِ خُدا میں ہجرت کی ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی عمر مبارک  تقریباً 100 سال یا اس کے قریب قریب تھی ، جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو اَوْلاد کی نعمت عطا ہوئی ، آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے پہلے شہزادے حضرت اسماعیل  عَلَیْہِ السَّلَام  ابھی دُودھ پینے کی عمر میں تھے کہ حکم ہوا : اے ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام! اپنے بیٹے کو اور ان کی والِدہ کو مکہ مکرمہ چھوڑ آئیے۔ مکہ مکرمہ اس وقت بالکل بےآباد تھا ، یہاں کوئی نہیں رہتا تھا ، یہاں زِندگی گزارنے کے اسباب بھی نہیں تھے ، اس وقت بھی حضرت