Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood

کریمہ کا مطلب یہ ہو گا کہ *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت آہ و زاری کرنے والے ہیں ، *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت دردِ دِل والے (یعنی اللہ پاک سے محبت کرنے والے) ہیں ، *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت عاجزی کرنے والے ہیں ، *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت دُعائیں کرنے والے ہیں ، *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت تَوْبَہ کرنے والے ہیں  *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت رحم فرمانے والے ہیں ، *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام پختہ یقین والے ہیں ، *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت تسبیح پڑھنے والے ہیں ، *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بھلائی سکھانے والے ہیں ، *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام جہنّم سے بہت ڈرنے والے ہیں ، *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بُرائی سے بہت بچنے والے ہیں ، *حبشی زبان میں “ اَوَّاہ “ رَحْم و کرم کرنے والے کو کہتے ہیں ، اس لحاظ سے معنی ہو گا : حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت رَحْم فرمانے والے ، بہت کَرْم کرنے والے ہیں ، *امام بُخَاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اَوَّاہ اُس کو کہتے ہیں ، جس کا دِل ہر وقت اللہ پاک کی طرف لگا رہے ، اس لحاظ سے معنی ہو گا : حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام وہ ہیں ، جن کا دِل ہر وقت اللہ پاک ہی کی طرف لگا رہتا ہے۔ ([1])   

حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا تیسرا وَصْف جو قرآنِ کریم میں بیان ہوا ، وہ ہے : مُنِیْب۔ یہ لفظ اِنَابَۃ سے بنا ہے اور اِنَابَۃ کا معنی ہے : اَلرُّجُوْعُ مِنَ الْکُلِّ اِلیٰ مَنْ لَہٗ الْکُلُّ سب کچھ چھوڑ کر صِرْف اُس کا ہو جانا جو سب کا مالِک ہے۔ ([2])  اس لحاظ سے آیتِ کریمہ کا معنی ہو گا : حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام دُنیا اور دُنیا کا سب کچھ چھوڑ کر ، صِرْف اللہ پاک کی طرف رُجُوع


 

 



[1]...تفسیرنعیمی ، پارہ : 12 ، سورۂ ھود ، زیرِآیت : 75 ، جلد : 12 ، صفحہ224۔

[2]...نضرۃ النعیم ، جلد : 3 ، صفحہ : 540۔