Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood

تھا ، غرور و تکبر کا سارا نشہ بھی اُتر چکا تھا اور اللہ ، اللہ پکار رہے تھا۔  

 کسی کو تاجِ وقار بخشے ، کسی کو ذِلَّت کے غار بخشے

جو سب کے ماتھے پہ مہرِ قُدْرت لگا رہا ہے ، وہی خُدا ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 ہم اللہ پاک کے رَبّ ہونے پر راضِی ہیں

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا نمرود سے جو مُنَاظَرہ ہوا ، جس مُنَاظَرے کو اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں بھی بیان فرمایا ، اس مُنَاظَرے  میں ہمارے لئے عِبْرت و نصیحت کے بہت سارے مدنی پھول ہیں ، ایک بہت اہم اور ایمان افروز مدنی پھول جو بعض مُفَسِّرِیْن نے بیان کیا ہے ، وہ یہ ہے کہ جب حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا نمرود کے ساتھ یہ مُنَاظَرہ ہوا تھا ، اُس وقت کی حالت کا مَنْظَر ذرا تَصَوُّر میں لائیے! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے مقابلے پر جو شخص ہے وہ تمام دُنیا کا بادشاہ ہے ، انتہائی سرکش و ظالِم ہے اور خود خُدائی کا دعویٰ بھی کرتا ہے ، وزیر مُشِیْر بھی اسی کے ہیں ، سپاہی بھی اُسی کے ہیں اور عوام بھی اُسی کی ہاں میں ہاں مِلانے والی ہے ، اِدھر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بالکل تَنِ تنہا ہیں ، نہ آپ کے پاس فوج ، نہ سپاہی ، نہ ظاہِری دُنیوی تاج ، نہ تخت ، نہ ہی کوئی حمایتی۔

اس حال میں نمرود حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام سے پوچھتا ہے : اے ابراہیم! بتائیے ، آپ کا رَبّ کون ہے؟

سُبْحٰنَ اللہ! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی قُوَّتِ ایمانی دیکھئے ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی بےمِثَال شُجاعت دیکھئے ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا اللہ پاک پر کمال بھروسہ