Book Name:27 Nimazun Ka Sawab

متعلق منقول ہے کہ ایک بار رَبیع الاول شریف میں  بارہویں شریف کی محفلِ پاک میں شِرْکت کرنے اور بیان فرمانے کے بعد شام کو سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ شدید بیمار ہو گئے ، اس مَرْض کی شِدَّت بیان کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ خود فرماتے ہیں کہ اس بار   ایسا بیمار ہوا کہ کبھی نہ ہُوا تھا ، میں نے وصیت نامہ بھی لکھوا دیا تھا۔

اس مرض کی حاضِری کے دوران ایسی نازُک حالت تھی کہ مَسْجِد آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے گھر کے بالکل قریب تھی ، اس کے باوُجُود خود چل کر مَسْجِد حاضِر نہ ہو پاتے تھے لیکن قربان جائیے! سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نمازِ باجماعت سے محبت صَدْ مرحبا!   کہ اس حال میں بھی آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی کوئی جماعت تَرْک نہ ہوئی ، اگرچہ اس حال میں آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر جماعت واجِب نہیں تھی مگر آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اَفْضَل پر عمل کرتے اور پانچوں نمازیں باجماعت مسجد ہی میں ادا فرماتے ، اس کی صُورت یہ ہوتی کہ چار آدمی کرسی پر بٹھا کر آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو مسجد لے جاتے اور نماز کے بعد واپس گھر لے آتے۔ ([1])

خدا    کی     مَحَبَّت ،    نبی     کی       مَحَبَّت               کے پیکر ہیں بے شک مِرے اعلیٰ حضرت

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہے سچّا عشق رسول! آہ!اب عشقِ رسول کے صرف بلند بانگ دعوے رہ گئے ہیں ، افسوس! صحت کے باوجود لوگوں کی جماعت تو جماعت ، نماز تک چھوٹ جاتی ہے !

ہر عبادت سے برتر عبادت نماز   ساری دولت سے بڑھ کر ہے دولت نماز

قلبِ غمگیں کا سامانِ فرحت نماز   ہے مریضوں کو پیغامِ صحّت نماز

نارِ دوزخ سے بے شک بچائے گی یہ       رب سے دلوائے گی تم کو جنت نماز


 

 



[1]...فتاویٰ رضویہ ، جلد : 9 ، صفحہ : 547۔