Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

حضرت عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی عبادات

پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم اَمِیْرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے بارے میں سُن رہی تھیں ۔ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی پاکیزہ سیرت کا ایک روشن پہلو یہ بھی  ہےکہ آپ ساری ساری رات سجدہ وقیام میں گزار دیا کرتے ، کبھی آپ کی راتیں  تلاوتِ قرآن میں کٹتیں تو کبھی سجود و قیام کی لذّتیں پاتے گزر جاتیں ۔ آئیے!ترغیب کے لیے ہم بھی اَمِیْرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے شوقِ عبادت وتلا وت کے واقعات   سنتی ہیں ، چنانچہ

  حضرت زُبیربن عبدُاللہ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ بیان فرماتے ہیں : امیرالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ہمیشہ روزہ رکھتے اورابتدائی رات میں کچھ آرام کرکے پھر ساری رات عبادت میں گزاردیتے۔ (مصنف ابن ابی شیبۃ ، کتاب صلاۃ التطوع۔ ۔ ۔ الخ ، باب من کان یامر…الخ ، ۲ / ۱۷۳ ،  حدیث : ۶)

  جب اَمِیْرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو شہید کیا گیا تو آپ کی زوجہ نے قاتلوں سے فرمایا : “ تم نے اس شخص کوشہید کیاہے ، جو ساری رات عبادت اور ایک رکعت میں قرآنِ کریم ختم کرتے تھے ۔ “ ( الزھد للامام احمد ، زھد عثمانِ بن عفان  ، ص ۱۵۳ ، حدیث :  ۶۷۳)

   حضرت عبدالرحمن تیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : “ مجھے ایک بار مقامِ ابراہیم پر رات ہوگئی۔ میں عشاء کی نمازادا کرکے مقامِ ابراہیم پر پہنچا ، یہاں تک کہ میں اس میں کھڑا ہوا تو اتنے میں ایک شخص نے میرے کندھوں (Shoulders) کے درمیان ہاتھ رکھا۔ میں نے دیکھا تو وہ اَمِیْرُ المؤمنین حضرت عثمانِ بن عفان رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ تھے۔ کچھ دیر بعد آپ نے سو رۂ فاتحہ سے قرآنِ کریم کی تلاوت شروع کی یہاں تک کہ پورا قرآنِ کریم ختم کرلیا۔ “ (الزھد لابن المبارک ، باب  فضل ذکراللہ ،  ص۴۵۲ ،