Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani

یاد رہے! دِین کے لازم علوم اور عبادات کے لیے وقت نکالنا اور عبادت اس انداز سے کرنا کہ جس انداز سے ادا کرنے کا حکم ہے ، ہماری شرعی ذمہ داری ہے ، بلکہ جو شخص جس پیشے یا  معاملے سے تعلق رکھتا ہے ، اس کے ضروری مسائل سیکھنا اور اس کے لیے وقت نکالنا ، اُس شخص کے لیے لازم ہے۔ آہ! دِین کے ضروری مسائل سیکھنے کے لئےہمارے پاس وقت نہیں ۔

جبکہ دنیاوی معاملات کے لئے وقت ہی وقت ہے۔ گھنٹوں اخبارات کا مطالعہ کرنے اور خبریں (News) دیکھنے ، سننے ، پڑھنے میں گزر جاتے ہیں۔ بعض نادان  اسلامی بہنیں موبائل و انٹرنیٹ استعمال کرنے میں اس قدر مگن ہوجاتی  ہیں کہ وقت کا پتا ہی نہیں چل پاتا ۔

کاش!ہر مسلمان دُنیا میں آنے کا مقصد سمجھ لے۔ موت کے وقت کی سختیوں کو یادکرے ، قبرکی تنہائی ،  گھبراہٹ کو یادکرے ، قِیامت کا 50ہزارسالہ دِن  اوربارگاہِ اِلٰہی میں پیشی سب کو یادرہے۔

آئیے!اپنے اندر عبادت و تلاوت کا ذوق و شوق بیدار کرنے کے لئے 2 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے اور عِبادات و تلاوت کی عادت بنائیے ، چنانچہ

(1)ارشاد فرمایا : اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے : اے انسان!تُو میری عبادت کے لئے فارغ ہو جا میں  تیرا سینہ غنا سے بھر دوں  گا ، تیری محتاجی کا دروازہ بند کر دوں  گا۔ اگر تُو ایسانہیں  کرے گا تو میں  تیرے دونوں  ہاتھ مصروفیات سے بھر دوں  گا اور تیری محتاجی کا دروازہ بند نہیں  کروں  گا۔             (ترمذی ،  کتاب صفۃ القیامۃ ، باب۳۰ ،   ۴ / ۲۱۱ ، حدیث :  ۲۴۷۴)

(2)ارشاد فرمایا : “ بے شک لوگوں میں سے کچھ اللہ والے ہیں۔ “ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  نے عرض کی : یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! وہ کون لوگ ہیں ؟فرمایا : قرآن پڑھنے والے کہ یہی لوگ اللہ والے اور خواص(خاص لوگوں)میں شامل ہیں۔ (ابن ماجہ ، کتاب السنۃ ، باب فضل من تعلم القرآن وعلمہ ، ۱