Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani

حدیث : ۱۲۷۶ ملخصاً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

وقت نہیں ملتا!

پیاری پیاری اسلامی بہنو! غور کیجئے!عبادت کے ایسے معمولات کس کے ہیں؟اَمِیْرُ المؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُکے۔ جن کی شان یہ ہے کہ انہیں رسولِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی دو شہزادیوں کا یکے بعد دیگرے شوہر بننے کی سعادت ملی ، نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے انہیں کئی بار اپنی زبانِ مبارک سے جنت کی خوشخبری عطا فرمائی ، رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اورمعصوم فرشتے بھی ان سے حیا کرتے تھے ، پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ان کی خاطر بیعتِ رضوان لی ، الغرض اتنے بڑے مرتبے پر فائز ہونے کے باوجود وہ تو کثرت سے عبادت و تلاوت کرتے اور زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کرنے کی کوشش میں لگے رہتے تھے۔ جبکہ دوسری جانب ہماراحال یہ ہے کہ ہمارا اکثر وقت فضولیات میں برباد ہوجاتا ہے ، دن رات غفلتوں کی نذر ہورہے ہیں ، ہمارے  پاس نہ توعلمِ  دِین سیکھنے کے لیے وقت ، نہ لازم عبادات کی معلومات جاننے کی فُرصت ہے ، نہ تلاوتِ قرآن کے لئے وقت نکال پاتی  ہیں اور  نہ ہی نیکی کی دعوت دینےاورسننے کی سعادت حاصل کر تی  ہیں۔ بعض اسلامی بہنیں ، درس و بیان کرنے سننے کی سعادت سے بھی محروم رہتی  ہیں ، اپنے اعمال کا جائزہ اوراس پر غور وفِکربھی نہیں کر پاتیں  ، ہفتہ وار اجتماعات میں بھی نہیں آتیں ، ہفتہ وار مدنی مذاکرے سے بھی محروم رہتی ہیں ، افسوس!ایک تعداد تومَعَاذَاللہ(اللہ پاک کی پناہ) فرض نمازیں بھی قضا کردیتی ہے ، ایک تعداد فرض علوم بھی نہیں  سیکھ پاتی ، ایک تعداد دِین کے ضروری مسائل سے بھی آگاہ نہیں ہے ، اَلْغَرَض! دِین سیکھنے ، آخرت سنوارنے اور آخرت کی بہتری کے لیے کوئی کام کرنے کی بات کی جائے تو ایک تعداد ہے جو یہ کہتی نظر آتی ہے کہ وقت نہیں ملتا۔