Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani

                             پیاری پیاری اسلامی بہنو! امیرالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا شمار ان خوش نصیب صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں ہوتا ہے جن کے حق میں حُضُور انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مبارک ہونٹوں نے کئی بار حرکت فرمائی ، کبھی آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو دربارِ رسالت سے  جنت کی خوش خبری عطا ہوئی ، تو کبھی آپ کو پیارے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےاپناجنتی دوست قراردیا ، کبھی آپ کو باحَیا ہونےکی سَنَد عطا فرمائی  تو کبھی آپ کی شفاعت کے ذریعے لوگوں کے جنت پانے کا اعلان فرمایا۔

                             حضور نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نےآپ کی شان میں جوتعریفی کلمات ارشاد فرمائے۔ آیئے ان میں سے  5 فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   سنتی  ہیں :    

  ارشاد فرمایا : “ حضرت عثمان(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ)مجھ سے ہیں اور میں حضرت عثمان(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ) سے ہوں۔ “ (ابن عساکر ،  عثمانِ بن عفان ،  ۳۹ / ۱۰۲ ، حدیث : ۷۸۷۸)

  ارشاد فرمایا : “ جنت میں ہر نبی کا ایک دوست ہوگا اور میرے دوست حضرت عثمان بن عَفّان (رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ)ہیں۔ “  (ابن عساکر ، عثمانِ بن عفان ، ۳۹ / ۱۰۴ ، حدیث : ۷۸۸۱)

  ارشاد فرمایا : “ بروزِ قِیامت حضرت عثمان(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ) کی شفاعت سے سَتّر ہزار (70000) ایسےآدمی بِلاحساب جنت میں داخل ہوں گے جن پردوزخ واجب ہو چکی ہو گی۔ “ (ابن عساکر ،  عثمانِ بن عفان ،  ۳۹ / ۱۲۲ ،  حدیث : ۷۹۱۶)

  ارشاد فرمایا : “ میری اُمّت میں سب سے زیادہ پیکرشرم و حیا اور عزت و اِکرام والے حضرت عُثمان بن عَفّان(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ) ہیں۔ ‘‘ (مسندالفردوس  ، ۱ / ۲۵۰ ، حدیث :  ۱۷۹۰)

  ارشاد فرمایا : ’’ میری امت میں سب سے زیادہ با حیا انسان حضرت عثمان بن عفّان(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ) ہیں۔‘‘ (مستدرک ، کتاب معرفۃ الصحابۃ ، باب حبر ھذہ الامۃ عبد اللہ بن عباس  ، ۴ / ۶۸۹ ، حدیث :  ۶۳۳۵)