Book Name:Sadqa ke Fawaid

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

چار دِرْہَموں کے بدلے چار دُعائیں

ایک غلام حضرت مَنْصُور بن عَمّاررَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی مجلس کے پاس سے گزرا ، آپ لوگوں کو وعظ و نصیحت فرماتے تھے۔ غلام نے دیکھا کہ  آپ اپنے پاس موجود کسی فقیر کے لئے  کچھ طلب فرمارہے ہیں اور یہ بھی ارشاد فرمارہے ہیں کہ جو اِس کو چار (4)دراہم دے گا ، میں اُس کے ليے چار(4) دُعائیں کروں گا۔ ایک ولیِ کامِل کی رَحْمَت بھری آواز سُن کر غلام نے چار(4)دراہم اُس فقیرکو پیش کرديئے۔ حضرت مَنْصُور رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے فرمایا : بتاؤ کون کون سی دُعائیں کروانا چاہتے ہو؟عرض کی : (1)میرا ایک آقا ہے ، میں چاہتا ہوں کہ اس کی غُلامی سے آزاد ہوجاؤں۔ (2) مجھے اِن دراہم کا بدلہ مِل جائے۔ (3)اللہ کریم مجھے اور میرے آقا کو تَوْبہ کی توفیق عطا کرے۔ (4)اللہ پاک میری ، میرے آقا کی ، آپ کی اور تمام لوگوں کی بخشش فرمادے۔  

حضرت مَنْصُور رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  نے اس کے لئےدُعا فرمادی۔  غُلام اپنے آقا کے پاس دیر سے پہنچا ، آقانے دیر سے آنے کاسبب پوچھا تو اُس نے ساراواقعہ سُنادیا۔  آقا نے اس سے پُوچھا : حضرت مَنْصُور رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے کس چیز کے بارے میں دعا کی؟ ، غُلام بولا : پہلی دعا یہ کی کہ تو مجھے آزاد کردے۔ یہ سُن کر آقا نے کہا : “ جا تُو رضائے الٰہی کے لئے آزاد ہے۔ “ پُوچھا : دُوسری دُعا کون سی کروائی؟کہا : مجھے میرے دراہم کا اچھا بدلہ مِل جائے۔ آقا بول اُٹھا : “ میری طرف سے تیرے لئے چار(4) دِرْہَم کے بدلے چار ہزار(4000)دراہم  ہیں۔ “ پُوچھا : تیسری دُعا کیا تھی؟ بولا : اللہ کریم تجھے تَوْبہ کی توفیق  عطا کرے۔ یہ سُنتے ہی آقا کہنے لگا : “ میں نے اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنے تمام گُناہوں سے تَوْبہ کی۔ “ پھر کہا : چوتھی دُعا کیا تھی؟غلام نے جواب دیا : ربِّ کریم میری ، آپ کی ، حضرت منصور کی اور اجتماع میں تمام موجود لوگوں کی مغفرت فرمائے ، یہ سُن کر آقا نے کہا : یہ میرے اِخْتِیار سے باہر ہے۔  جب رات ہوئی تو آقا نے خواب میں کسی کہنے والے کو کہتے ہوئے سُنا : جو تمہارے اختیار میں تھا ، وہ تم نے کردیا ، میں سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہوں ، میں نے تمہیں ، تمہارے غُلام کو ، مَنْصُور بن عمار کو اور وہاں مَوجُود تمام لوگوں کو بخش دیا۔

( روض الریاحین ، الحکایۃ السادسۃ بعدالمئتین ،  ص۱۹۹ملخصاً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس حکایت سے معلوم ہوا!اللہ والوں کی دعائیں حاصل کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے ، اللہ پاک کے یہ نیک بندے جب اللہ پاک سے دعا  کرتے ہیں تو وہ ان کی دعاؤں کو قبول فرماتا ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہامیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نیکیوں کے شیدائی ہیں اور نیک کاموں کی ترغیب کےلیے مختلف دعائیں اِرْشادفرماتے رہتے ہیں۔ کبھی ہفتہ وار رسالہ پڑھنے ، سُننے والیوں کے لیے دعاارشادفرماتے ہیں تو کبھی مَدَنی انعامات پر عمل کرنے والیوں کو